جے ڈی یو ایم ایل اے نے اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی

بہار میں نتیش  ​​حکومت نے فلور ٹیسٹ جیت لیا ہے۔ لیکن سیاست ابھی بھی گرم ہے، جے ڈی یو کےایک ایم ایل اے نے اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بہار میں نتیش  ​​حکومت نے فلور ٹیسٹ جیت لیا ہے۔ لیکن سیاست ابھی بھی گرم ہے، جے ڈی یو کےایک ایم ایل اے نے اپنی ہی پارٹی کے ایم ایل اے کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔بہار میں نتیش کمار کی قیادت میں این ڈی اے حکومت نے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیاہے ۔ لیکن اب چونکا دینے والی خبریں آرہی ہیں کہ حکمراں جے ڈی یو ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کی گئی تھی اور یہ سازش پارٹی کے اندر ہی رچی گئی۔ اس معاملے میں جے ڈی یو ایم ایل اے سدھانشو شیکھر نے منگل کو پٹنہ تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ انہیں اعتماد کے ووٹ سے قبل آر جے ڈی کے عظیم اتحاد میں شامل ہونے کے لیے 10 کروڑ روپے کی رشوت اور کابینہ وزیر کے عہدے کی پیشکش کی گئی تھی۔

سدھانشو شیکھر مدھوبنی ضلع کی ہرلاکھی سیٹ سے جے ڈی یو کے ایم ایل اے ہیں۔نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق  پٹنہ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (لاء اینڈ آرڈر) کرشنا مراری پرساد نے کہا  ہےکہ سدھانشو شیکھر نے پارٹی کے ایم ایل اے سنجیو کمار کے خلاف کوتوالی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ اے ایس پی پرساد نے کہا، ایم ایل اے شیکھر نے 11 فروری کو اپنی شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس  نے تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔


جے ڈی یو کے ایم ایل اے سدھانشو شیکھر نے شکایت میں کہا کہ پارٹی ایم ایل اے سنجیو کمار نے ان سے بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد کے خلاف ماحول بنانے میں مدد کرنے کو کہا تھا اور انہیں بڑی رقم اور کابینہ میں جگہ کی پیشکش کی تھی۔ انہوں نے سنجیو پر پارٹی کے دو دیگر ایم ایل ایز کو اعتماد کے ووٹ میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے 'اغوا کرنے کی کوشش' کرنے کا بھی  الزام لگایا ہے۔

دریں اثنا سنجیو کمار نے سدھانشو شیکھر کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور نتیش کمار کو اپنا لیڈر مانتے ہیں۔ جہاں تک ان کی  پارٹی کے ایم ایل اے (سدھانشو) کی طرف سے لگائے گئے الزامات کا تعلق ہے، اس تعلق سے وہ  پورے اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں  کہ ان (سدھانشو) کو پارٹی لیڈروں کے ایک گروپ نے ان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی  پارٹی میں دو رہنما ہیں جنہیں وہ  بالکل پسند نہیں کرتے۔ وہ انہیں بدنام کرنے کے اس اقدام کے پیچھے ہیں۔ سدھانشو جب میڈیا سے بات کر رہے تھے تو وہ  وہاں گئے اور ان سے ان پر لگائے گئے الزامات کے بارے میں پوچھا۔ لیکن جیسے ہی انہوں  نے صحافیوں کے سامنے ان (سدھانشو) سے پوچھنا شروع کیا تو وہ بھاگ گئے۔  انہوں نے کہا کہ وہ سدھانشو کو جانتے ہیں، وہ ایک اچھے انسان ہیں۔

واضح رہے  کہ 12 فروری کو رانچی سے واپس آتے ہوئے پولیس نے جے ڈی یو کے ایم ایل اے سنجیو کمار کو نوادہ میں روک لیا تھا اور انہیں سیکورٹی میں پٹنہ بھیج دیا گیا تھا۔ سنجیو پربتہ سیٹ سے ایم ایل اے ہیں۔


جے ڈی یو کی ایک اور ایم ایل اے بیما بھارتی کے شوہر اور بیٹے کو پولیس نے آرمس ایکٹ کیس میں گرفتار کیا ہے۔ بیما پورنیہ ضلع کے روپولی سے ایم ایل اے ہیں۔ پولیس نے بیما بھارتی کے شوہر اودھیش منڈل کو غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بیما بھارتی ان پانچ ایم ایل اے میں سے ایک تھیں، جن سے پارٹی گزشتہ دو تین دنوں سے رابطہ نہیں کر پا رہی تھی اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ ان لوگوں نے آر جے ڈی سے ہاتھ ملا لیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔