جموں: امرناتھ گھپا کے دونوں راستے کنکریٹ کے بنائے جائیں گے

سرکاری ذرائع نے کہا کہ اس ٹریک کو یاتریوں کی سہولیت کے لئے اسی طرز پر تعمیر کیا جائے گا جس طرز پر شری ماتا ویشنو دیوی مندر کے یاتریوں کو سہولیات بہم ہیں۔

امرناتھ گھپا، تصویر آئی اے این ایس
امرناتھ گھپا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جموں: سالانہ شری امرناتھ یاترا کے انعقاد کے بارے میں اگرچہ فی الوقت کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے تاہم شرائن بورڈ نے پوتر گھپا کی طرف جانے والے دونوں روٹس پر کنکریٹ ٹریکس تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی ہے جن پر یاتریوں کے لئے تمام تر سہولیات دستیاب ہوں گی۔

سرکاری ذرائع سے یو این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ بورڈ یاترا کے انعقاد کے بارے میں باقاعدہ اعلان کرنے سے پہلے میٹنگیں طلب کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غالباً امسال باتل روڈ سے یاترا کی اجازت ہوگی اور کورونا کے پیش نظر یاتریوں کی تعداد بھی محدود ہی ہوگی۔ مذکورہ ذرائع نے بتایا کہ بورڈ نے باتل روڈ پر ٹریک کی مرمت، صفائی ستھرائی و دیگر امور کی انجام دہی کے لئے ٹندڑس طلب کیے ہیں۔ بورڈ کی طرف سے جاری پہلے اعلان کے مطابق امسال یاترا 28 جون سے شروع ہو کر 22 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔


بتا دیں کہ سال گزشتہ کورونا کی وجہ سے شری امرناتھ یاترا کی تاریخ میں پہلی بار یاترا معطل ہوئی تھی۔ دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ شری امرناتھ شرائن بورڈ نے پوتر گھپا کی طرف جانے والے دونوں روٹس پر کنکریٹ پٹریاں تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس پر اگلے دو ماہ میں تعمیری کام شروع ہونے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک کی چوڑائی بارہ فٹ ہوگی اور اس کے ساتھ پیدل چلنے والوں، گھوڑے والوں اور پالکی والوں کے لئے الگ پٹری ہوگی۔

ذرائع کے مطابق ٹریک پر پینے کے پانی، بیت الخلا، آرام گاہوں اور کھانے پینے کے پوائنٹس کا بھی انتظام ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹریک کو یاتریوں کی سہولیت کے لئے اسی طرز پر تعمیر کیا جائے گا جس طرز پر شری ماتا ویشنو دیوی مندر کے یاتریوں کو سہولیات بہم ہیں۔


قابل ذکر ہے اس سال کی یاترا کے لئے یاتریوں کی رجسٹریشن یکم اپریل 2021 سے شروع کی گئی تھی لیکن کورونا کی دوسری لہر تیز ہونے کے ساتھ ہی رجسٹریشن کے عمل کو 22 اپریل کو بند کر دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اپنے حالیہ دورہ دلی کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور داخلہ سکریٹری کے ساتھ امرناتھ یاترا کے انعقاد کا معاملہ زیر بحث لائے تاہم اس ضمن میں ابھی کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */