جموں و کشمیر: شوپیاں میں سلامتی دستوں نے دہشت گردوں کو گھیرا، 3 کے مارے جانے کی خبر
فوج کی طرف سے ملی اطلاع کے مطابق دہشت گردوں کا جو گروپ ٹریپ ہوا ہے وہ الگ گروپ ہے۔ اس گروپ میں پہلگام حملے کے گناہگار دہشت گرد شامل نہیں ہیں۔

پہلگام حملے کے بعد ہندوستانی فوج نے ’آپریشن سندور‘ کے ذریعہ پاکستان کے دہشت گرد کیمپوں پر حملہ کرکے انہیں تباہ کر دیا تھا۔ آپریشن سندور کے تحت سرحد پار کے دہشت گرد کیمپوں پر کارروائی کے بعد سلامتی دستوں نے اب سرحد کے اندر یعنی جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے خلاف فوجی مہم تیز کر دی ہے۔ شوپیاں سمیت الگ الگ علاقوں میں دہشت گردوں کی تلاش کے لیے فوج مہم چلا رہی ہے۔ اس دوران تصادم میں 3 دہشت گردوں کے مارے جانے کی خبر ہے۔
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق منگل کی صبح ایسی ہی ایک مہم کے دوران سلامتی دستوں نے کچھ دہشت گردوں کو گھیر لیا۔ اس دوران تصادم میں فوج نے ایک دہشت گرد کو موت کے گھاٹ بھی اتار دیا۔ شوپیاں کے جمپاتھری میں یہ تصادم جاری ہے۔ موقع پر ابھی بھی کم سے کم دو دہشت گردوں کے چھپے ہونے کا خدشہ ہے۔ دونوں طرف سے فائرنگ ہو رہی ہے۔
فوج کی طرف سے ملی اطلاع کے مطابق دہشت گردوں کا جو گروپ ٹریپ ہوا ہے وہ الگ گروپ ہے۔ اس گروپ میں پہلگام حملے کے گناہگار دہشت گرد شامل نہیں ہیں۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے میں شامل دہشت گردوں کی تلاش کے لیے الگ الگ جگہوں پر سلامتوں دستوں کے ذریعہ خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے میں شامل دہشت گردوں کے پوسٹر شوپیاں کے کئی علاقوں میں لگائے گئے تھے۔ سلامتی دستوں نے دہشت گردوں کی اطلاع دینے والے کو 20 لاکھ روپے انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔ فوج نے پہلگام میں معصوم سیاحوں کی موت کے گناہگار تین پاکستانی دہشت گردوں کی تلاش تیز کر دی ہے۔
سلامتی دستوں کی طرف سے عوامی مقامات پر جگہ جگہ پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ ان دہشت گردوں کی تصویر ایجنسیوں نے پہلے ہی جاری کر دی تھی۔ غور طلب ہے کہ پہلگام میں 22 اپریل کو دہشت گردوں نے سیاحوں پر حملہ کر دیا تھا۔ اس بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں 26 سیاح کی جان چلی گئی تھی اور 14 افراد زخمی ہوئے تھے۔ مرنے والوں میں ایک نیپالی شہری بھی شامل تھا۔ حملے کی ذمہ داری لشکر طیبہ سے جڑے دی ریجسٹینس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے لی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔