جموں و کشمیر: جماعت اسلامی کے خلاف ’ایس آئی اے‘ کی شدید کارروائی، کئی علاقوں میں موجود ملکیتیں قرق

افسران کا کہنا ہے کہ ایس آئی اے نے اننت ناگ ضلع واقع سرہاما، ویڈی شریگو فوارہ، اروانی اور مشہور شہر کلگام میں موجود جماعت اسلامی کی ملکیتوں کی قرقی ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جماعت اسلامی کا دفتر، فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

جماعت اسلامی کا دفتر، فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی یعنی ’ایس آئی اے‘ نے ممنوعہ تنظیم جماعت اسلامی کے خلاف شدید کارروائی کرتے ہوئے کئی علاقوں میں موجود اس کی ملکیتیں قرق کر لی ہیں۔ یہ کارروائی ہفتہ کے روز کی گئی جب ایجنسی نے جنوبی کشمیر میں مختلف مقامات پر جماعت اسلامی سے جڑی ملکیتوں پر ایک ساتھ قرقی کی کارروائی کی۔

اس سلسلے میں افسران کا کہنا ہے کہ ایس آئی اے نے اننت ناگ ضلع واقع سرہاما، ویڈی شریگو فوارہ، اروانی اور مشہور شہر کلگام میں موجود جماعت اسلامی کی ملکیتوں کی قرقی ہوئی ہے۔ ان ملکیتوں میں ایک دو منزلہ گھر، 7 مرلا اراضی، 56 کنال زرعی اراضی، 2 کنال 7 مرلا اراضی، 3 کنال 4 مرلا اراضی، اور 1.5 کنال اراضی شامل ہیں۔ ایک افسر کے مطابق ایس آئی اے کے ذریعہ ایک معاملے کی جانچ کے سلسلے میں مذکورہ ملکیتوں کو ضبط کیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ سال یعنی 2022 کے دسمبر ماہ میں بھی جموں و کشمیر پولیس اور ایس آئی اے نے بارہمولہ، باندی پورہ، کپواڑہ اور گاندربل میں جماعت اسلامی و لشکر طیبہ سے منسلک لوگوں کی 100 کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیتیں ضبط کی تھیں۔ 17 دسمبر 2022 کو جموں و کشمیر کے ریونیو و پولیس افسران کی ایک مشترکہ ٹیم نے لشکر طیبہ کے فرار کمانڈر عبدالراشد عرف جہانگیر کی ملکیت قرق کر لی تھی۔ ڈوڈہ کے ایس پی عبدالقیوم نے اس سلسلے میں بتایا تھا کہ ڈوڈہ ضلع میں تھاتھری کے خان پورہ گاؤں میں 4 کنال سے زیادہ اراضی کو جیوڈیشیل مجسٹریٹ کے حکم پر سی آر پی سی دفعات کے تحت قرق کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔