جیسلمیر بس سانحہ: اموات کی تعداد 22 تک پہنچیں، 17 لاشیں لواحقین کے سپرد

جیسلمیر کے قریب اے سی سلیپر بس میں آگ لگنے سے 22 افراد ہلاک ہو گئے۔ جودھپور کلکٹر کے مطابق 19 لاشیں اسپتال لائی گئیں، 17 لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں جبکہ ایک کی شناخت ہونا باقی ہے

<div class="paragraphs"><p>جلی ہوئی بس کا جائزہ لیتے راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جودھپور: راجستھان کے جیسلمیر ضلع میں منگل کی دوپہر پیش آئے خوفناک بس حادثے نے پورے ریاست کو سوگوار کر دیا ہے۔ جیسلمیر-جودھپور ہائی وے پر تھئیات گاؤں کے قریب ایک پرائیویٹ اے سی سلیپر بس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس میں 57 مسافر سوار تھے۔ اس حادثے میں 22 افراد کی موت ہو چکی ہے جبکہ 13 لوگ شدید زخمی ہیں۔

جودھپور کے ضلع کلکٹر گوروو اگروال نے تفصیلی معلومات دیتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں 19 لاشیں شناخت کے لیے اسپتال لائی گئی تھیں، جن میں سے 18 کی شناخت ہو چکی ہے۔ 17 لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جا چکا ہے، جبکہ ایک لاش کے ورثا بھی جودھپور پہنچ گئے ہیں۔ ایک لاش کی شناخت تاحال باقی ہے، جس کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔

کلکٹر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کسی کا عزیز یا رشتہ دار بس میں سوار تھا اور تاحال لاپتہ ہے تو وہ ضلع انتظامیہ کے ہیلپ لائن نمبروں پر رابطہ کرے تاکہ شفاف طریقے سے شناخت مکمل کی جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ جس طرح احمد آباد ہوائی حادثے میں ڈی این اے کے ذریعے تصدیق کی گئی تھی، اسی طرز پر یہاں بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ انتظامیہ کی ٹیمیں چوبیس گھنٹے متحرک ہیں اور کسی متاثرہ خاندان کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔


زخمیوں کی حالت پر بات کرتے ہوئے اگروال نے بتایا کہ کل 16 زخمی جودھپور کے مختلف اسپتالوں میں پہنچائے گئے تھے۔ ان میں سے ایک نے راستے میں دم توڑ دیا، دوسرا علاج کے دوران چل بسا، جبکہ تیسرا زخمی بدھ کی صبح انتقال کر گیا۔ اب 13 زخمی جودھپور کے مہاتما گاندھی اسپتال (ایم جی ایچ) میں زیر علاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی خصوصی ٹیم دن رات مریضوں کی دیکھ بھال میں مصروف ہے۔ اس ٹیم میں پلاسٹک سرجری اور برن یونٹ کے ماہرین شامل ہیں۔ زیادہ تر زخمی 70 فیصد تک جھلس چکے ہیں، تاہم ان کی حالت بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔ متھراداس ماتھر اسپتال میں بھی بیک اپ میڈیکل ٹیم کو تیار رکھا گیا ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری علاج ممکن ہو سکے۔

زخمیوں میں رام دیورا کے مہیپال سنگھ، بمبرو کی ڈھانی کے یونس، اور لاٹھی کے اومارام سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔ کلکٹر کے مطابق، حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے بڑی جدوجہد کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو بس سے نکالا۔ بس تقریباً پوری طرح جل چکی تھی، جس سے شناخت کا عمل انتہائی مشکل ہو گیا۔

ریاستی حکومت نے مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے اور زخمیوں کے مکمل علاج کی ہدایت دی ہے۔ جودھپور انتظامیہ نے بتایا کہ اس حادثے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔ یہ حادثہ ریاست کے حالیہ برسوں کے بدترین سڑک سانحات میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔