نوٹ بندی سے لے کر نجی سرمایہ کاری تک، مودی حکومت نے معیشت کو دئے پانچ جھٹکے: جے رام رمیش
کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے مودی حکومت پر معاشی تباہی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی، جی ایس ٹی، چینی درآمدات، نجی سرمایہ کاری میں گراوٹ اور اجرتوں کی جمود نے معیشت کو پست کر دیا

جے رام رمیش / آئی اے این ایس
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں ہندوستانی معیشت کو پانچ بڑے جھٹکوں سے دوچار کیا گیا، جو براہِ راست مودی حکومت کی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان تباہ کن فیصلوں کی ذمہ داری کسی اور پر نہیں ڈالی جا سکتی۔
اپنی ایکس پوسٹ میں جے رام رمیش نے کہا کہ نوٹ بندی سے ملک کی اقتصادی ترقی کو شدید دھچکا لگا اور کروڑوں لوگوں کی روزی روٹی چھن گئی۔ انہوں نے اسے معیشت کے لیے پہلا اور سب سے بڑا جھٹکا قرار دیا۔
انہوں نے دوسرا جھٹکا جی ایس ٹی کو قرار دیا اور کہا کہ یہ ناقص اور پیچیدہ ٹیکس نظام ہے، جس نے ہزاروں کاروباری اداروں کو نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار، جبکہ بڑی کمپنیاں جی ایس ٹی کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کی استطاعت رکھتی ہیں۔
ان کے مطابق، تیسرا جھٹکا چین سے ریکارڈ سطح پر درآمدات کی وجہ سے لگا، جس کے نتیجے میں لاکھوں ایم ایس ایم ایز بند ہو چکی ہیں۔ انہوں نے گجرات میں اسٹین لیس اسٹیل صنعت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں تقریباً ایک تہائی چھوٹے ادارے بند ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی برآمدات اب چین سے خام مال، پرزے اور دیگر اشیاء کی درآمد پر منحصر ہو چکی ہیں۔
نجی سرمایہ کاری کی صورت حال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان جو حوصلہ افزائی نظر آئی تھی، وہ اب ختم ہو چکی ہے۔ ہندوستانی صنعت کار بڑی تعداد میں دوسرے ممالک کی شہریت حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق مودی حکومت کی طرف سے سیاسی انتقام پر مبنی چھاپوں اور ’مودانی‘ (مودی-ادانی گٹھ جوڑ) کے پھیلاؤ نے ملک میں اقتصادی اعتماد کو مجروح کیا ہے۔
پانچویں اور آخری نکتہ کے طور پر جے رام رمیش نے اجرتوں کے جمود اور بڑھتے ہوئے معاشی تفاوت کا ذکر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دیہی ہندوستان سمیت تمام طبقات میں اجرتیں پچھلی دہائی میں رکی ہوئی ہیں، جبکہ گھریلو بچتیں کم ہو گئی ہیں اور قرض بڑھ چکے ہیں۔ نتیجتاً، متوسط طبقے کی نجی کھپت متاثر ہوئی ہے، حالانکہ پرتعیش اشیاء کی کھپت میں کوئی کمی نہیں آئی، جو بڑھتی ہوئی معاشی ناہمواری کی نشاندہی کرتا ہے۔
جے رام رمیش نے آخر میں کہا کہ مودی حکومت اور اس کے حامی ایک خیالی دنیا میں جی رہے ہیں، اور اصل اقتصادی صورت حال پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ سچ چھپا رہی ہے اور حقائق کو مسخ کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔