وزیر اعظم کو بہار آنے پر صرف بندوق اور گولی یاد آتی ہے، ترقی کے نام پر دھوکہ اور جھوٹے وعدے: جے رام رمیش

جے رام رمیش نے وزیر اعظم مودی پر بہار کے ساتھ امتیاز، ترقیاتی وعدوں میں دھوکہ اور مذہبی مقامات کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے 3 اہم سوالات اٹھائے اور سیتامڑھی میں عوامی معافی کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش /&nbsp; سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بہار دورے سے قبل ایکس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ این ڈی اے کے 20 سالہ دورِ حکومت کے باوجود وزیر اعظم جب بہار کی سرزمین پر قدم رکھتے ہیں ہیں تو انہیں صرف کٹا (بندوق)، سِکسر اور گولی یاد آتی ہے لیکن ریاست کی ترقی کے نام پر ان کے پاس صرف جھوٹے وعدے اور فریب ہیں۔

جے رام رمیش نے کہا کہ آج وزیر اعظم سیتامڑھی اور بیتیّا پہنچنے والے ہیں، ایسے میں بہار کے ساتھ ہوئے امتیاز اور نظراندازی پر وہ ان سے تین سیدھے سوال پوچھنا چاہتے ہیں۔

پہلا سوال انہوں نے ٹیکسٹائل صنعت سے متعلق کیا۔ رمیش نے یاد دلایا کہ 2021-22 میں مرکز نے پردھان منتری مِتر اسکیم کے تحت 7 میگا ٹیکسٹائل پارک بنانے کا اعلان کیا تھا مگر مئی 2023 میں جب ریاستوں کا انتخاب ہوا تو بہار کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا۔ ان کے مطابق کپڑا وزیر گریراج سنگھ خود بہار سے ہیں لیکن وہ اپنے ہی صوبے کے لیے ایک بھی پارک نہیں لا سکے۔ رمیش نے کہا کہ انتخابی وعدوں میں مِتھلا ٹیکسٹائل پارک اور انگ سلک پارک کے ذریعے بہار کو ٹیکسٹائل حب بنانے کی بات کی گئی تھی مگر حقیقت یہ ہے کہ وزارتِ کپڑا نے پارلیمنٹ میں واضح کیا ہے کہ بہار سے کوئی تجویز منظور نہیں ہوئی اور 2027-28 تک ایسی کوئی اسکیم زیر غور نہیں۔


دوسرا سوال مذہبی اور ثقافتی پہلو سے جڑا ہے۔ رمیش نے کہا کہ 2017 میں راجیہ سبھا میں مرکز کی بی جے پی حکومت نے خود یہ بیان دیا کہ ’ماتا سیتا کے سیتامڑھی میں جنم لینے کا کوئی تاریخی ثبوت نہیں ہے۔‘ ان کے مطابق یہ بیان بہار کی عقیدت اور مِتھلا کی شناخت کی توہین تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 2011 سے 2013 کے درمیان ’رامائن سرکٹ‘ کے تحت سیتامڑھی اور پُنورا دھام جیسے مقامات کو فروغ دینے کی پہل کی تھی لیکن موجودہ حکومت کے دور میں پرشاد اور سودیش درشن اسکیموں کے تحت سیتامڑھی کے لیے ایک روپیہ بھی مختص نہیں کیا گیا۔ رمیش نے سوال کیا کہ کیا وزیر اعظم آج سیتامڑھی کی مقدس سرزمین پر آنے سے پہلے اس توہین پر عوامی معافی مانگیں گے؟

تیسرا سوال انہوں نے ریلوے پروجیکٹ سے متعلق اٹھایا۔ جے رام رمیش نے کہا کہ موٹیہاری-شیوہر-سیتامڑھی ریلوے لائن منصوبہ، جس کا عوام کئی برسوں سے مطالبہ کر رہے تھے، مرکزی حکومت نے کم ٹریفک کے بہانے سے منسوخ کر دیا۔ ان کے مطابق یہ علاقہ مذہبی و ثقافتی اعتبار سے اہم اور بین الاقوامی سرحد سے متصل ہے، ایسے میں اس منصوبے کو کم ترجیح کیوں دی گئی؟

جے رام رمیش نے الزام لگایا کہ بہار کے عوام پچھلے بیس برسوں سے بی جے پی-جے ڈی یو کی ’ٹرپل انجن‘ حکومت کے جھوٹے وعدوں اور امتیازی رویے کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار بہار کی عوام تبدیلی کے لیے ووٹ دے گی اور این ڈی اے کو اقتدار سے بے دخل کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔