جیل میں بند مہاٹھگ سکیش چندرشیکھر نے پھر پھوڑا ’لیٹر بم‘، کیجریوال، سسودیا اور جین پر لگائے سنگین الزامات

سکیش چندرشیکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کی رشوت قومی و بین الاقوامی سطح پر مختلف اشخاص کے ذریعہ کیجریوال تک پہنچائی گئی۔

سکیش چندرشیکھر، تصویر آئی اے این ایس
سکیش چندرشیکھر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی کی جیل میں بند مہاٹھگ سکیش چندرشیکھر نے ایک بار پھر ’لیٹر بم‘ چھوڑا ہے۔ تازہ خط میڈیا اور سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے جس میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، منیش سسودیا اور ستیندر جین کے خلاف نئے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ منڈولی جیل میں بند چندرشیکھر نے اپنے پانچ صفحہ پر مبنی خط میں کہا ہے کہ سی بی آئی کے ذریعہ سسودیا کی گرفتاری صرف ایک شروعات ہے۔ انھوں نے ہر محکمہ میں کمیشن لیا ہے۔ ان کے لیے (عآپ لیڈر کیجریوال، سسودیا اور جین) صرف کمیشن معنی رکھتا ہے۔

خط میں ٹیبلٹ گھوٹالے کا ذکر کرتے ہوئے چندرشیکھر نے الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے بچوں کو بانٹنے کے لیے ایک چینی کمپنی سے ٹیبلٹ کی خریداری کی تھی۔ اس ٹنڈر کو کیجریوال حکومت نے 20 فیصد اضافی کمیشن کے لالچ میں کسی دیگر کو سونپ دیا۔ مہاٹھگ سکیش نے جمعہ کے روز اس سلسلے میں بتایا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال، عآپ کے سینئر لیڈر منیش سسودیا اور ستیندر جین نے مبینہ طور پر 25 مارچ 2017 کو ان کے یوم پیدائش پر ’یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے‘ نغمہ گایا تھا، لیکن پیسوں کے لالچ میں اپنا وعدہ توڑ دیا۔


سکیش نے اپنے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ کمیشن اور رشوت کے معاملے میں ہر ایک فیصلے پر ہمیشہ کیجریوال کی موجودگی میں بات چیت کی جاتی تھی اور آخر میں ان کے (کیجریوال) ذریعہ ہی سب کچھ طے کیا جاتا تھا۔ چندرشیکھر نے دعویٰ کیا ہے کہ 1000 کروڑ روپے سے زیادہ رشوت طے کی گئی اور قومی و بین الاقوامی سطح پر مختلف اشخاص کے ذریعہ سے کیجریوال تک پہنچائی گئی۔ سکیش نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی اخبار میں حکومت کی تعریف کا جو مضمون شائع ہوا تھا، وہ بھی اس کے ذریعہ سسودیا اور ستیندر جین نے شائع کروایا تھا۔

چندرشیکھر نے خط میں لکھا ہے کہ ’’کیجریوال جی، جیسا کہ آپ کو پتہ ہے کہ ای ڈی نے جیسے ہی مجھے حراست میں لیا، اس کے بعد مسٹر چترویدی جو کہ آپ کا اور ستیندر جین کا حوالہ آپریٹر ہے، میرے ہی کیس میں اس کو بھی سمن جاری کیا گیا تھا۔ شیل کمپنی آپریٹر جو کہ ستیندر جین اور آپ کے لیے کام کرتا تھا، اس کو بھی ای ڈی نے سمن جاری کیا۔‘‘


سکیش چندرشیکھر خط میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ– آپ جانتے ہیں کہ میں نے اپنے معاملے میں ستیندر جین کے کردار کا انکشاف کیا ہے اور آپ دونوں بہت واضح طور سے جانتے ہیں کہ اس سلسلے میں آپ کا کیا نقصان ہونے والا ہے۔ اس لیے آپ نے سسودیا کے ساتھ ستیندر جین کو بھی استعفیٰ دینے کے لیے کہا۔ ورنہ 9 مہینے میں یہ قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا؟ چندرشیکھر نے خط کے آخر میں خیر خواہوں اور اداکارہ جیکلین کو ہولی کی مبارکباد دی۔ اس نے لکھا ’’میں سبھی میڈیا فرینڈس، میرے کنبہ، خیر خواہوں، حامیوں اور میری پرنسز جیکلین کو ہولی کی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔