جہانگیر پوری تشدد: 9 ملزمان گرفتار، علاقے میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات

ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران دونوں فریق آمنے سامنے آگئے اور پتھراؤ بھی ہوا۔ اس واقعے میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت کل 7 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

جہانگیر پوری تشدد، تصویر وپین
جہانگیر پوری تشدد، تصویر وپین
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے جہانگیر پوری میں ہفتہ کو ہنومان جینتی کے موقع پر ہوئے تشدد کے بعد علاقے میں امن کا ماحول ہے۔ پولس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں گرفتاری پر ڈی سی پی نارتھ ویسٹ اوشا رنگنی کا بیان آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 9 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس واقعے میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت کل 9 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو بابو جگجیون رام اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ان لوگوں کا علاج ہو رہا ہیں۔ اس واقعہ میں ایک سب انسپکٹر کو بھی گولی لگی ہے۔ جس کی حالت مستحکم ہے۔

دہلی پولیس کمشنر نے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جس کی بنیاد پر دہلی پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ علاقے میں امن برقرار رکھنے کے لیے بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے کہا کہ سینئر افسران کو زمین پر رہنے اور امن و امان کی صورتحال اور گشت پر کڑی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کمشنر استھانہ نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر کسی بھی افواہ یا جعلی خبر پر دھیان نہ دیں۔


ہفتہ کو ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران دونوں فریق آمنے سامنے آگئے اور پتھراؤ بھی ہوا۔ جن کی کچھ تصویریں منظر عام پر آئی ہیں۔ تصویریں اس وقت کی بتائی جا رہی ہیں جب جلوس اپنے آخری پڑاؤ پر تھا۔ تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جلوس کی ایک گاڑی پر مشتعل بھیڑ پٹھر پھینک رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پولیس اہلکار پتھراؤ کرنے والوں کے ہجوم کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے لیکن وہ ناکام رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔