دہلی کی زہریلی ہوا میں سانس لینا مشکل! اے کیو آئی ’بہت خراب‘

کہا جارہا ہے کہ دہلی کی فضائی آلودگی بڑھنے کی ایک وجہ ایتھوپیا کے افار علاقے میں ہائلی گبی نامی آتش فشاں کا پھٹنا بھی ہے جس کی راکھ تقریباً 14 کلومیٹر اونچائی تک پہنچ کرمشرق کی سمت میں پھیل رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

قومی راجدھانی کی ہوا کا معیار مسلسل خراب ہو رہا ہے۔ حالات اس قدر دشوار ہو چکے ہیں کہ سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ دہلی کی ہوا کا معیار مسلسل 12 ویں دن 'بہت خراب' زمرے میں درج کیا گیا ہے۔ شہر کا مجموعی ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 353 رہا، جبکہ 24 گھنٹے کا اوسط اے کیو آئی 352 ریکارڈ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی اس موسم کا سب سے کم زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25.1 ڈگری سیلسیس بھی درج کیا گیا۔ بدھ (26 نومبر) کو ہلکا کہرا ہو سکتا ہے اور درجہ حرارت 24 اور 9 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔

ایئر کوالٹی پیشگی وارننگ سسٹم کے مطابق 26 سے 28 نومبر تک ہوا کے معیار میں کوئی خاص بہتری نہیں ہو گی۔ اگلے 6 دنوں تک اے کیو آئی کے ’بہت خراب‘ سے ’سنگین‘ زمرے میں رہنے کی امید ہے۔ مجموعی طور پر صورتحال ایسی ہے کہ لوگوں کو سانس لینے میں دشواری، آنکھوں میں خارش اور گلے میں خراش جیسے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔


دیں اثنا، دہلی کے آسمان میں ایتھوپیا کے افار علاقے میں پھٹے آتش فشاں کی راکھ بھی پہنچ گئی ہے، جو تقریباً 14 کلومیٹر اونچائی تک پہنچ کر مشرق میں پھیل رہی ہے۔ اس راکھ کے سبب پروازوں پر اثر پڑا تھا تاہم محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کا کہنا ہے کہ راکھ کا ایک بڑا حصہ چین کی طرف جا رہا ہے۔

دہلی کی آلودگی میں گاڑیوں کا اہم کردار ہوتا جو کل آلودگی کا 19.6 فیصد ہے۔ اس کے علاوہ پرالی جلانے سے صرف 1.5 فیصد آلودگی آئی۔ بدھ کو بھی اسی طرز کی توقع ہے، گاڑیوں کی آلودگی تقریباً 21 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔ سی پی سی بی کے ’سمیر‘ ایپ کے مطابق منگل کو دہلی کے 38 مانیٹرنگ اسٹیشنوں میں سے صرف روہنی میں اے کیو آئی 401 درج ہوا جو ’سنگین‘ زمرے میں آتا ہے۔ پیر کے روز 15 اسٹیشنوں کی حالت تشویشناک تھی، جو منگل کو ایک رہ گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہوا کا معیار خراب ہے لیکن پیر کے دن کی سطح جیسی نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔