امید ہے ’دہلی فائلز‘ میں بی جے پی-آر ایس ایس کے ارکان پر درج ایف آئی آر کا بھی ذکر ہوگا: کانگریس

کانگریس نے ویویک اگنی ہوتری سے غیر جانبداری کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا، امید ہے کہ اس فلم میں ان 49 بی جے پی اور آر ایس ایس کے ارکان کا بھی ذکر ہوگا جن کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی

پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس پارٹی کی جانب سے فلم ڈائریکٹر ویویک اگنی ہوتری کے دہلی فسادات پر فلم بنانے کے اعلان کے بعد ان سے غیر جانبداری کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا، امید ہے کہ اس فلم میں ان 49 بی جے پی اور آر ایس ایس کے ارکان کا بھی ذکر ہوگا جن کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے جمعہ کے روز کہا، سننے میں آیا ہے کہ فلم ڈائریکٹر ویویک اگنی ہوتری 1984 کے فسادات پر فلم ’دی دہلی فائلز‘ بنانے جا رہے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ وہ اسے غیر جانبداری سے پیش کریں گے اور بی جے پی-آر ایس ایس کے 49 ارکان پر درج 14 ایف آئی آرز کا بھی تذکرہ کریں گے۔


انہوں نے مزید کہا کہ فلم میں رام کمار جین، رام چندر گپتا، پریتم سنگھ سمیت تمام ناموں کا تذکرہ ہونا چاہئے جن کے خلاف فسادات بھڑکانے کے سلسلہ میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ کیپٹن امریندر سنگھ نے ان ناموں کا انکشاف کیا تھا۔ آج وہ کیا کہتے ہیں یہ تو معلوم نہیں لیکن کپٹن صاحب نے ہی سب سے پہلے ان پر الزام عائد کیا تھا اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس معاملہ میں تمام حقائق منظر عام پر آنے چاہئیں۔

خیال رہے کہ ’دی کشمیر فائلز‘ کی کامیابی کے بعد ڈائریکٹر ویویک اگنی ہوتری نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ ’دی دہلی فائلز‘ بھی بنائیں گے، جس میں دہلی میں ہونے والے فسادات کی سچائی دکھائی جائے گی۔

بالی ووڈ اداکار انوپم کھیر نے بھی اس فلم کا پوسٹر سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔ پوسٹر کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اس میں 1984 کے فسادات کو دکھایا جائے گا۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے ویویک اگنی ہوتری کشمیری پنڈتوں پر مبنی سرخوں میں رہی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ بنا چکے ہیں۔ اس فلم پر حزب اختلاف اور کشمیری باشندگان کی جانب سے سخت اعتراض ظاہر کیا گیا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم میں صرف ایک طبقہ پر ہونے والے ظلم و ستم کو بڑھا چڑھا کر دکھایا گیا ہے جبکہ دوسرے طبقہ پر ہونے والے ظلم کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔