سرحدی حفاظت کے لیے اسرو کا بڑا منصوبہ، اگلے تین برسوں میں 100 سے زائد نئے سیٹلائٹس لانچ کرنے کی تیاری
اسرو چیئرمین وی نارائنن نے کہا کہ خلائی شعبہ میں بہتری کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس میں مزید سدھار کے لیے راکیٹ اور سیٹلائٹ بنانے میں نجی کمپنیاں بھی حصہ لے سکتی ہیں۔

اسرو چیئرمین وی نارائنن، تصویر 'ایکس'
اسرو کے چیئرمین وی نارائنن نے کہا ہے کہ سرحدی تحفظ اور ساحلی نگرانی مضبوط کرنے کے لیے ہندوستان کو 100 سے 150 سیٹلائٹس کی ضرورت ہے۔ اس لیے اگلے تین سال اس سمت میں کام کئے جائیں گے۔ فی الحال ہندوستان کے تقریباً 55 سیٹلائٹس کام کر رہے ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہیں۔ ہندوستان کی سرحد بہت طویل ہے اور اس کی ساحلی پٹی بھی 7500 کلومیٹر لمبی ہے۔
وی نارائنن نے کہا کہ انہی وجوہات سے وزیر اعظم نریندر مودی نے خلائی شعبہ میں بہتری کے لیے قدم اٹھائے ہیں۔ اس میں مزید سدھار کے لیے راکیٹ اور سیٹلائٹ بنانے میں نجی کمپنیاں بھی حصہ لے سکتی ہیں۔ انہوں کہا کہ ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے بہت سارے سیٹلائٹس کی ضرورت ہے۔ خلائی شعبہ میں اصلاح کے توسط سے ہم سیٹلائٹس کی تعمیر کے لیے نجی کمپنیوں کو لا سکتے ہیں۔ تین برسوں میں ہم 100 سے 150 مزید سیٹلائٹس جوڑیں گے۔ ان سبھی سیٹلائٹس کے ساتھ ہم ملک کی پوری طرح سے نگرانی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرو نے حال ہی میں اپنے اسپیڈکس مشن کے تحت سیٹلائٹس کو خلا میں کامیابی کے ساتھ ڈاک اور اَن ڈاک کیا۔ یہ بڑی تکنیکی کامیابی ہے اور ہندوستان اب امریکہ، روس اور چین کے بعد چوتھا ملک بن گیا ہے جس نے یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔
اس کے علاوہ اسرو اب تبدیلیٔ آب ہوا پر مطالعہ کرنے والا ایک خاص سیٹلائٹ بھی بنا رہا ہے۔ نارائنن نے بتایا کہ اس کا نصف حصہ ہندوستان بنائے گا اور باقی میں جی-20 ملکوں کا تعاون شامل ہوگا۔ اس دوران اسرو سربراہ نارائنن کاویری اسپتال کے ایک نئے اے آئی سے چلنے والے روبوٹک سرجری سسٹم کے لانچ پر پہنچے۔ اس سرجری سسٹم تکنیک سے برین اور ریڑھ کی ہڈی کی سرجری زیادہ صحیح، محفوظ اور کفایتی طریقے سے کی جا سکے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔