کیا کرناٹک کے نتائج کو دیکھتے ہوئے لوک سبھا انتخاب ملتوی ہو جائے گا؟ بی جے پی کے منصوبوں پر شرد پوار کا اندیشہ

شرد پوار نے کہا کہ میں انتخاب نہیں لڑنے جا رہا، اس لیے میں عوام کے سامنے بی جے پی کے خلاف ایک متبادل دینے کے لیے اپوزیشن پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کر رہا ہوں۔

شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
شرد پوار کی فائل تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

این سی پی چیف شرد پوار نے پیر کے روز ممبئی میں کہا کہ کرناٹک میں حال ہی میں ہوئے اسمبلی انتخاب کے نتائج سے راہل گاندھی کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا اثر ثابت ہو گیا ہے۔ اس دوران انھوں نے ایک بار پھر اندیشہ ظاہر کیا کہ کرناٹک کے نتائج کے سبب عام انتخاب ملتوی ہونے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ انھوں نے اس کے بارے میں تفصیل سے کچھ نہیں بتایا۔

شرد پوار 23-2022 میں کنیاکماری سے کشمیر تک راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کے پانچ مہینے پورے ہونے کے اثر پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ 80 سالہ مراٹھا لیڈر شرد پوار نے اس پر کہا کہ مکل میں بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے اثردار متبادل قیادت تیار کرنا وقت کا مطالبہ ہے۔ پوار نے ساتھ ہی کہا کہ میں انتخاب نہیں لڑنے جا رہا، اس لیے میں عوام کے سامنے بی جے پی کو ایک بہتر متبادل فراہم کرنے کے لیے سبھی اپوزیشن پارٹیوں کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کر رہا ہوں۔


انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ پیر کے روز مہاراشٹر این سی پی سربراہ جینت پاٹل سے پوچھ تاچھ کا تذکرہ کرتے ہوئے پوار نے مرکزی جانچ ایجنسیوں کے غلط استعمال کے ذریعہ اپوزیشن سے جڑے سیاسی لیڈروں کو پریشان کرنے کے لیے حکومت کی تنقید کی۔ پوار نے کہا کہ این سی پی کے 10 لیڈران اس وقت ای ڈی اور دیگر ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ دوسری طرف پرمبیر سنگھ (ممبئی کے سابق پولیس کمشنر) کے خلاف بہت ساری شکایتیں تھیں، اس پر بھی توجہ دی جانی چاہیے۔

اپنے سینئر پارٹی ساتھی اور ریاست کے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کی مثال دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ پرمبیر سنگھ کی مبینہ بدعنوانی کی شکایتوں میں کچھ نہیں نکلا، لیکن دیشمکھ کو غیر ضروری طور سے 13 ماہ جیل میں گزارنے پڑے۔ مراٹھی لیڈر نے یہ بھی کہا کہ ہو سکتا ہے کہ بی جے پی کو این سی پی (اس طرح کے استحصال کے ذریعہ) سے کچھ امیدیں ہوں، لیکن ہمیں انھیں مطمئن نہیں کرنے جا رہے ہیں۔


مبینہ طور پر ایم وی اے کے ساتھیوں... کانگریس، این سی پی، شیوسینا (ادھو گروپ) کے درمیان سیٹ تقسیم کے ایشوز پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پوار نے میڈیا کی سبھی قیاس آرائیوں کو خارج کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب تک تینوں فریقوں کے ذریعہ سیٹ تقسیم کے معاملے پر بات چیت نہیں کی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم سبھی متحد ہو کر کام کر رہے ہیں۔ ایم وی اے ساتھی جلد ہی ایک ساتھ بیٹھیں گے اور آئندہ بی ایم سی انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم پر بات کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔