کیا اکشے کمار بھی 'لو جہاد' کو فروغ دے رہے ہیں، ایک بار پھر بالی ووڈ بائیکاٹ کا مطالبہ شروع

'لکشمی بامب' ایک کامیڈی اور ہارر یعنی ڈراؤنی فلم ہے جس کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد کافی تعریف ہو رہی ہے۔ لیکن اب اچانک اس فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

دو چار دن پہلے کی ہی بات ہے جب 'تنشک' جویلری برانڈ کے ایک ویڈیو اشتہار کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس پر 'لو جہاد' کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا کیونکہ اس میں ہندو لڑکی کی شادی مسلم لڑکے سے دکھائی گئی تھی۔ معاملہ اتنا بڑھا کہ کمپنی کو معذرت کرتے ہوئے ویڈیو اشتہار کو اپنے سبھی پلیٹ فارم سے ہٹانا پڑا تھا۔ اب تازہ معاملہ اکشے کمار کی فلم 'لکشمی بامب' کا سامنے آیا ہے جس میں 'لو جہاد' جیسی بات ہونے پر ہنگامہ برپا ہے۔

'لکشمی بامب' ایک کامیڈی اور ہارر یعنی خوفناک فلم ہے جس کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد کافی تعریف ہو رہی ہے۔ لیکن اب اچانک اس فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ شروع ہو گیا ہے۔ کچھ لوگ تو بالی ووڈ کو بائیکاٹ کرنے کی بھی مانگ کرنے لگے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس فلم میں اکشے کمار آصف نام کا کردار نبھا رہے ہیں اور اداکارہ کیارا اڈوانی کے کردار کا نام پریا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر کئی لوگوں نے اس تعلق سے ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ آخر فلم میں مسلم لڑکے کے ساتھ ہندو لڑکی کو شادی شدہ زندگی گزارتے ہوئے کیوں دکھایا جا رہا ہے، اس سے 'لو جہاد' جیسے کلچر کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو مناسب نہیں۔


ٹوئٹر پر 'لکشمی بامب' فلم اس وقت زور و شور سے ٹرینڈ کر رہا ہے اور لوگ الزام عائد کر رہے ہیں کہ فلمساز 'لوجہاد' کو قصداً پروموٹ کر رہے ہیں۔ اکشے کمار کی بھی اس کے لیے تنقید کی جا رہی ہے کہ آخر انھوں نے 'لو جہاد' جیسے معاملے کو فلم میں قبول کیوں کیا، انھوں نے مسلم لڑکے کا کردار نبھاتے ہوئے ہندو لڑکی سے شادی کیوں کی۔ یہی وجہ ہے کہ اس فلم کے ساتھ ساتھ بالی ووڈ کے بائیکاٹ کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

'لکشمی بامب' پر ناراضگی سے متعلق کئی ٹوئٹ سوشل میڈیا پر گشت کر رہے ہیں۔ وشال اگروال نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعہ کیے گئے پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ "میں یہ جاننے کے لیے بے چین ہوں کہ آخر مرکزی کردار کا نام راگھو (آریجنل فلم) سے بدل کر آصف (لکشمی بامب) کیوں کر دیا گیا؟" اس سوال کے ساتھ وشال اگروال نے اکشے کمار کو ٹیگ بھی کیا ہے۔ آریہ اجے نامی ٹوئٹر ہینڈل نے تو ہیش ٹیگ لکشمی بامپ کے ساتھ سیدھے لکھ دیا ہے کہ "بائیکاٹ لکشمی بامب اور بائیکاٹ بالی ووڈ اور بائیکاٹ اکشے کمار۔ لو جہاد کو سپورٹ نہ کریں۔"


دیپ نامی ٹوئٹر ہینڈل سے بھی لکشمی بامب میں مسلم لڑکے اور ہندو لڑکی کی شادی پر اعتراض ظاہر کیا گیا ہے۔ اس نے لکھا ہے "کیا یہ صحیح ہے؟ اگر ہاں تو یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ فلم کا نام: لکشمی بامب۔ ریلیز کے لیے تہوار: دیوالی۔ اداکار کا نام: آصف۔ اداکارہ کا نام: پریا۔ کیوں یہ لوگ لو جہاد کو فروغ دے رہے ہیں؟ آخر کس کلچر کو یہ لوگ فروغ دے رہے ہیں؟"

یہاں قابل غور ہے کہ اس سلسلے میں ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ فلم میں مسلم لڑکے کی شادی ہندو لڑکی سے ہوتی ہے۔ 4 منٹ پر مبنی فلم کا جو ٹریلر ریلیز ہوا ہے اس میں اکشے کمار کے کردار کا نام سننے میں نہیں آتا۔ ہاں، یہ ضرور ہے کہ ڈائیلاگ سے کچھ کردار مسلم معلوم ہوتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ فلم کا ایک ٹیزر جو بہت پہلے ریلیز کیا گیا تھا، اس میں بیک گراؤنڈ سے جو آواز اتی ہے اس میں کہا جاتا ہے "آج سے تیرا نام لکشمن نہیں، لکشمی ہوگا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔