وارانسی میں حالات پرامن، انٹرنیٹ خدمات بحال

سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع میں حالات پوری طرح سے پرامن اور معمول کے مطابق ہیں۔ کہیں سے بھی کسی واقعہ یا احتجاجی مظاہرے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

وارانسی: اترپردیش کے ضلع وارانسی میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں تشدد پھوٹ پڑنے کی وجہ سے احتیاط کے طور پر بند کی گئی انٹرنیٹ خدمات دو دنوں بعد اتوار کو بحال کر دی گئیں۔ لیکن ضلع میں دفعہ 144 نافذ ہونے کے پیش نظر انتظامیہ کی جانب سے خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ شہر میں حالات پرامن ہیں۔

سرکاری ذرائع نے یہاں بتایا کہ ضلع میں حالات پوری طرح سے پرامن اور معمول کے مطابق ہیں۔ کہیں سے بھی کسی واقعہ یا احتجاجی مظاہرے کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ حالات پوری طرح سے معمول پر آنے کے بعد صبح تقریباً ساڑھے دس بجے سے انٹرنیٹ خدمات کو بحال کردیا گیا۔


انہوں نے بتایا کہ شہر کے بجر ڈیہہ، بھیل پور، سونار پور، نائیک سڑک، بونیا باغ، دال منڈی سمیت تمام حساس علاقوں میں احتیاط کے طور پر کثیر تعداد میں پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے اور خصوصی نگرانی کی جارہی ہے۔

ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوشل راج شرما اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پربھاکر چودھری سمیت ضلع کے اعلی افسران حالات پر نظر بنائے ہیں۔ ضلع انتظامیہ نے لوگوں سے امن کی اپیل کرتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون سے متعلق کسی بھی افواہ پر دھیان نہیں دینے کی اپیل کی ہے۔ اس کے لئے پولیس شہریوں میں پمفلٹ تقسیم کررہی ہے۔


وہیں شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے احتجاجی مظاہرے میں شامل تقریباً 6000 نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس ان کی شناخت کر رہی ہے۔ سینئر ایس پی پربھاکر چودھری کے مطابق احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد میں اب تک 10 مقدموں کے تحت 91 نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جن میں سے 73 افراد پولیس کی گرفت میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔