اہانت رسولؐ: سوشل میڈیا پر احتجاج کی گمراہ کن کال، مسلمانوں کو محتاط رہنے کی صلاح

اہانت رسولؐ کے خلاف مسلم دنیا میں پائے جانے والے سخت غم و غصہ کے درمیان سوشل میڈیا پر آج جمعہ کے لئے احتجاج کی کال کی جا رہی ہے، تاہم علما نے اسے گمراہ کن قرار دیا ہے

کانپور میں فلیگ مارچ نکالتے پولیس اہلکار اور افسران / آئی اے این ایس
کانپور میں فلیگ مارچ نکالتے پولیس اہلکار اور افسران / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: بی جے پی کے لیڈران کی جانب سے پیغمبر اسلامؐ کے خلاف توہین آمیز بیان بازی کئے جانے اور اس کے بعد مسلم دنیا میں پائے جانے والے سخت غم و غصہ کے درمیان سوشل میڈیا پر آج جمعہ کے لئے احتجاج کی کال دی جا رہی ہے، تاہم علما نے اسے گمراہ کن قرار دیا ہے۔ علما نے مسلمانوں سے گزارش کی ہے کہ وہ کسی طرح کی افواہ میں نہ آئیں اور احتیاط برتیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتہ کانپور میں جمعہ کے روز کچھ مسلمانوں نے احتجاج کیا تھا جس کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل گئی تھی۔ پولیس نے طاقت کا استعمال کر کے حالات کو قابو میں کیا تھا اور اس کے بعد ملزمان کے خلاف لگاتار کارروائی جاری ہے۔ کانپور کے مسلمانوں کا الزام ہے کہ پولیس یکطرفہ کارروائی کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر کی جا رہی احتجاج کی کال کو گمراہ کن قرار دیتے ہوئے مسلمانوں سے محتاط رہنے کی اپیل اس لئے کی جا رہی ہے تاکہ کانپور جیسا ناخوشگوار واقعہ آج ملک میں کہیں پیش نہ آئے۔


علما کا کہنا ہے کہ جمعہ (10 جون 2022) کو نماز ظہر کے بعد ملک میں کہیں کوئی جلوس نکالا جائے گا، کسی بھی عالم دین، ملی تنظیم یا سیاسی لیڈر نے اس طرح کی کال نہیں دی ہے اور سوشل میڈیا پر جو بھی پوسٹ وائرل کی جا رہی ہے وہ گمراہ کن ہے۔

خیال رہے کہ جس پیغام کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا جا رہا ہے اس میں لکھا ہے ’’جمعہ کی نماز کے بعد ہر مسجد سے جلوس نکالنا چاہئے۔ مسلمانوں سے اپیل ہے کہ بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے خلاف زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسلمان احتجاج کریں۔‘‘

اس سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ جمعۃ علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے مسلمانوں سے احتجاج کرنے کی اپیل کی ہے، جبکہ مولانا ارشد مدنی نے اس کی تردید کی ہے۔ فیس بک پر بیان جاری کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے کہا، ‘’اس اشتہار کا صدر جمعیۃ علما ہند مولانا ارشد مدنی اور جمعیۃ علما ہند سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ اشتہار جھوٹ اور کذب پر مبنی ہے۔‘‘

ادھر، اہانت رسولؐ کے خلاف خلیج عرب سمیت مسلم دنیا میں زبردست غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور مختلف تعلیمی اداروں اور سڑکوں پر لگاتار احتجاج کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر آج بعد نماز جمعہ احتجاج کرنے کی بھی اپیل کی جا رہی ہے۔ جبکہ کہ علمائے دین اور حکومتی عہدیداروں کی جانب سے اعلان کیا گیا ہےکہ نماز جمعہ کے خطبہ میں سیرت نبویؐ کا ذکر کیا جائے گا۔


دریں اثنا، اترپردیش میں نماز جمعہ کے پیش نظر پولیس نے حفاظت کے سخت انتظامات کئے ہیں۔ گزشتہ ہفتہ کانپور شہر میں ہونے والے فرقہ وارانہ تصادم کے پیش نظر شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ راجدھانی لکھنؤ میں بھی دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق یوپی کے شہروں فیروز آباد، شاملی، سہارنپور، مراد آباد، آگرہ، ایودھیا، وارانسی، گورکھپور، کانپور اور لکھنؤ سمیت حساس اضلاع میں پولیس اہلکاروں کی خصوصی تعیناتی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ پی اے سی کی قریب ایک درجن کمپنیاں کانپور میں کیمپ کر رہی ہیں، جبکہ کچھ کمپنیوں کو حساس اضلاع میں بھیجا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Jun 2022, 11:59 AM