کیجریوال نہیں بلکہ راجیہ سبھا کے لیے صنعت کار راجندر گپتا ہوں گے عام آدمی پارٹی کے امیدوار

یہ سیٹ جولائی میں ایم پی سنجیو اروڑہ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی، اور اب اس کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اس سیٹ کے لیے ووٹنگ اور گنتی 24 اکتوبر کو ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>راجیہ سبھا کی فائل تصویر، آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

تمام قیاس آرائیوں کو ختم کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے ٹرائی ڈ نٹ گروپ کے چیئرمین راجندر گپتا کو راجیہ سبھا ضمنی انتخاب کے لیے اپنا امیدوار منتخب کیا ہے۔ یہ سیٹ سنجیو اروڑہ کے اسمبلی ضمنی الیکشن لڑنے اور وزیر بننے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

ذرائع کے مطابق راجندر گپتا کل پنجاب اسمبلی میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے، اس موقع پر وزیر اعلی بھگونت مان بھی موجود ہوں گے۔ اس سے پہلے اوسوال گروپ کے کمل اوسوال کو اس سیٹ کے لیے آگے مان رہے تھے، لیکن آخری غور و خوض کے بعد راجندر گپتا کے نام کو حتمی شکل دی گئی۔


یہ اے اے پی کا ایک اور قدم مانا جارہا ہے جس میں صنعت کار چہرہ پنجاب سے راجیہ سبھا میں بھیجا جارہا ہے جیسا اس سے قبل سنجیو اروڑہ جیسے تاجر سے سیاست دان بنے امیدواروں کے ساتھ ہوا ۔ اس فیصلے سے اے اے پی کی حکمت عملی میں صنعتی اور سیاسی توازن برقرار رکھنے کی کوشش دیکھی جارہی ہے۔

بتادیں کہ حال ہی میں پنجاب میں راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لیے ضمنی انتخاب کا اعلان کیا گیا ہے۔ یہ سیٹ جولائی میں ایم پی سنجیو اروڑہ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی تھی، اور اب اس کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ اس سیٹ کے لیے ووٹنگ اور گنتی 24 اکتوبر کو ہوگی۔ شروع میں دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ کیجریوال کے نام پر زوردار بحث ہو رہی تھی لیکن راجندر گپتا کا نام فائنل ہونے کے بعد تمام مباحثوں پر فل اسٹاپ لگ گیا ہے۔


بتادیں کہ راجندر گپتا پنجاب کے امیر ترین صنعت کاروں میں سے ایک ہیں۔ ٹرئیڈنٹ گروپ کی تیار کردہ مصنوعات اب ملکی اور بین الاقوامی سطح پر برآمد کی جاتی ہیں۔ وہ ٹرئیڈنٹ لمیٹڈ کے بانی اور چیئرمین ہیں، جو 1 بلین ڈالرکی کمپنی ٹرئیڈنٹ گروپ کا اہم ادارہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق راجندر گپتا پنجاب کے امیر ترین شخص بھی رہے ہیں۔ گپتا کی پیدائش 2 جنوری 1959 کو ہوئی تھی۔ ٹرئیڈنٹ گروپ کا صدر دفتر لدھیانہ، پنجاب میں ہے۔ اس گروپ کی بڑی صنعتوں میں گھریلو ٹیکسٹائل، پیپر مینوفیکچرنگ ، کیمیکل اور پاور شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔