انڈیگو کی حالت بدستور خراب، 200 سے زیادہ پروازیں منسوخ، دہلی ایئر پورٹ کی ایڈوائزری جاری
گزشتہ 6 دنوں سے لگاتار انڈیگو کی آپریشنل خدمات میں بڑے پیمانے پر رکاوٹوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو پریشانی ہوئی ہے۔ اسی پس منظر میں ریگولیٹر نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔

نجی ایئر لائنس ’انڈیگو‘ کا آپریشنل بحران ابھی بھی جاری ہےجس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سیول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) نے بھی انڈیگو کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ اس دوران دہلی ایئر پورٹ اتھارٹی نے مسافروں کے لیے ایک اہم ایڈوائزری جاری کرکے بتایا ہے کہ دہلی سے اب زیادہ تر پروازیں صحیح وقت پر اڑان بھر رہی ہیں ۔ حالانکہ اہم بات یہ ہے کہ پیر (8 دسمبر) کوبھی دہلی سے 200 سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
دہلی ایئرپورٹ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس‘پر پوسٹ کے ذریعہ دعویٰ کیا کہ دہلی ایئرپورٹ کا کام آسانی سے چل رہا ہے حالانکہ کچھ پروازیں منسوخ یا دوبارہ شیڈول کی جا سکتی ہیں۔ ہماری گراؤنڈ ٹیم مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے۔ ہم مسافروں سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اپنی پروازوں کے بارے میں اپ ڈیٹس کے لیے ایئر لائنس چیک کرتے رہیں۔
اطلاعات کے مطابق پورے ملک میں جاری ’انڈیگو بحران‘ کے دوران پیر کے روز دہلی ایئرپورٹ سے 234 پروازیں منسوخ کی گئیں اسی طرح ممبئی سے 9 پروازیں منسوخ ہوئیں۔ ممبئی سے چندی گڑھ، ناگپور، بنگلورو، حیدرآباد، گوا اور دربھنگہ کے لیے پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ وہیں دہلی سے بنارس، اندور، حیدرآباد، وجے واڑہ اور جموں کے لیے بھی پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔
واضح رہے کہ اتوار کو ڈی جی سی اے نے انڈیگو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر(سی ای او) پیٹر ایلبرس اور مینیجر اسدرو پورکراس کو پرواز میں رکاوٹ کے لیے جاری ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ کا جواب دینے کے لیے مزید وقت دیا گیا ہے۔ ایک سینئر افسر نے بتایا کہ دونوں کو اپنے جواب جمع کرانے کے لیے اتوار کو 24 گھنٹے کا اضافی وقت یا پیر کی شام 6 بجے تک کا وقت دیا گیا ہے۔ گزشتہ 6 دنوں سے لگاتار انڈیگو کی آپریشنل خدمات میں بڑے پیمانے پر رکاوٹوں کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کو پریشانی ہوئی ہے۔ اسی پس منظر میں ریگولیٹر نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔