انڈیگو بحران: حالات معمول پر لانے کی کوششیں جاری، 610 کروڑ روپے ریفنڈ، 3000 بیگ بھی لوٹائے گئے

وزارت برائے شہری ہوابازی نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ اب تک مسافروں کو مجموعی طور پر 610 کروڑ روپے ریفنڈ کی شکل میں جاری کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>انڈیگو بحران، تصویر ’ایکس‘ @INCIndia</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انڈیگو ایئرلائن بحران والی حالت سے باہر نکلنے کی مستقل کوششیں کر رہا ہے، اور اس کا نتیجہ بھی اب کچھ حد تک سامنے آ چکا ہے۔ مرکزی وزارت برائے شہری ہوابازی نے تازہ اپڈیٹ دیتے ہوئے مطلع کیا ہے کہ اب تک مسافروں کو مجموعی طور پر 610 کروڑ روپے ریفنڈ کی شکل میں جاری کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو  نے اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی، جس میں ریفنڈ سے متعلق ہدایات دی گئی ہیں۔

وزارت کے ذریعہ دی گئی جانکاری میں بتایا گیا ہے کہ انڈیگو کی پروازوں میں رخنہ کے سبب مسافروں کو ہوئی پریشانی کے درمیان انڈیگو نے اب تک مسافروں کو مجموعی طور پر 610 کروڑ روپے کی رقم ریفنڈ کی شکل میں واپس کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایئرلائن نے ہفتہ (6 دسمبر) تک ملک بھر میں 3000 بیگ بھی ڈیلیور کیے ہیں۔ یعنی ایئرپورٹس پر مسافروں کا جو سامان پھنسا ہوا تھا، اس کی واپسی کا سلسلہ بھی تیز ہو گیا ہے۔ اتوار کے روز بھی بڑی تعداد میں بیگیج ڈیلیور کیے ہیں، لیکن اس کے بارے میں تازہ جانکاری فی الحال نہیں دی گئی ہے۔


قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتہ انڈیگو کی بکنگ اور چیک اِن سسٹم میں اچانک سنگین تکنیکی خامی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں سینکڑوں پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔ کئی پروازیں گھنٹوں کی تاخیر سے بھی چلیں، جس نے حالات کو بہت خراب بنا دیا۔ ہزاروں مسافر ایئرپورٹ پر پھنسے رہے اور کئی لوگوں کے سامان بھی غائب ہو گئے۔ اس بحران والی حالت پر مسافروں نے اپنے غصہ کا اظہار سوشل میڈیا پر بھرپور انداز میں کیا۔ آج بھی ملک کی مختلف ریاستوں میں ایئرپورٹس پر انڈیگو کا ٹکٹ لینے والے مسافر مشقتیں کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ حالانکہ انڈیگو نے جو تازہ اپڈیٹ جاری کی ہے، اس میں بتایا گیا ہے کہ 7 دسمبر کو 138 میں سے 137 منزلوں کے لیے آپریشن شروع ہو گیا ہے۔ آج مجموعی طور پر 1650 سے زائد مسافر طیاروں نے پروازیں بھریں، لیکن تقریباً 650 پروازیں کینسل بھی ہوئیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب بھی مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔