انڈیگو کی آج بھی کینسل ہوئیں تقریباً 650 پروازیں، فوری طور پر بہتر نہیں ہونے والے حالات

انڈیگو ایئرلائن کے ترجمان کے مطابق مسافروں کو مطلع کیا گیا ہے کہ ایئرپورٹ جانے سے پہلے فلائٹ اسٹیٹس چیک کریں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ 10 دسمبر تک نیٹورک مستحکم ہونے کی امید ہے۔

انڈیگو، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

انڈیگو ایئرلائن کا بحران اتوار کے روز بھی برقرار ہے۔ سینکڑوں کی تعداد میں پروازیں آج بھی رَد ہوئیں، جس کی وجہ سے مختلف ایئرپورٹس پر مسافر پریشانیوں میں مبتلا نظر آ رہے ہیں۔ کئی مقامات پر مسافروں کا غصہ بھی پھوٹا ہے اور سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں شکایتیں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ اس درمیان انڈیگو ایئرلائن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم حالات بہتر کرنے کے لیے بڑی تبدیلی کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 7 دسمبر کو انڈیگو کے 1650 سے زائد پروازیں عمل میں آئیں گی۔ گزشتہ روز بھی تقریباً 1500 پروازوں کے ذریعہ مسافروں کو سہولت دینے کی کوشش ہوئی تھی۔

انڈیگو ایئرلائن کا کہنا ہے کہ ’آن ٹائم پرفارمنس‘ آج 30 فیصد سے بڑھ کر 75 فیصد ہو گئی ہے۔ آج کم پروازیں رَد کرنی پڑی ہیں، اور جو رَد ہوئی ہیں ان کی جانکاری مسافروں کو پہلے سے دے دی گئی۔ ریفنڈ اور پھنسے سامان سے متعلق کام تیزی سے کیے جا رہے ہیں۔ بکنگ ڈائریکٹ ہو یا کسی ایجنسی سے، دونوں حالات میں تیزی سے کام ہو رہے ہیں۔ ترجمان نے یہ بھی مطلع کیا کہ مسافروں سے کہا گیا ہے کہ ایئرپورٹ جانے سے پہلے فلائٹ اسٹیٹس چیک کریں۔ 10 دسمبر تک نیٹورک مستحکم ہونے کی امید ہے۔ یعنی فوری طور پر انڈیگو بحران ختم ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ کم از کم 3-2 دن حالات ایسے ہی خراب رہنے والے ہیں۔


بہرحال، انڈیگو نے ایک بار پھر مسافروں کو ہو رہی پریشانی کے لیے معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ سبھی ٹیمیں تیزی سے حالات معمول پر لانے میں مصروف ہیں۔ الگ الگ ایئرپورٹس پر مجموعی طور پر آج بھی انڈیگو کی 650 پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر لوگوں کے درمیان ناراضگی بھی دیکھنے کو ملی، جو دور دراز علاقوں سے فلائٹ پکڑنے پہنچے تھے۔ پٹنہ ایئرپورٹ پر اتوار کے روز کولکاتا، رانچی، پونے، ممبئی اور حیدر آباد کی پروازیں کینسل کیے جانے کی اطلاع دی گئی۔ کولکاتا جانے والے ایک مسافر نے کہا کہ میں انڈیگو کی فلائٹ سے آج جانے والا تھا۔ صبح سے مجھے فلائٹ کینسل ہونے کی خبر نہیں دی گئی۔ ایئرپورٹ پہنچنے پر پتہ چلا کہ آج بھی فلائٹ کینسل ہے۔ مجھے جانا ضروری تھا، لیکن مشکل میں پھنس گیا ہوں۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ ٹرین سے سفر کرنا چاہتا ہوں تو ٹکٹ موجود نہیں ہے اور ٹیکسی والے منمانا کرایہ وصول کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔