ہندوستان کی کام کرنے والی آبادی 2028 میں چین سے آگے نکل جائے گی: نرملا

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ 2036 میں ہماری 65 فیصد آبادی کام کرنے والی آبادی تک پہنچ جائے گی اور یہ 2047 تک اسی سطح پر رہے گی۔

سیتا رمن، تصویر یو این آئی
سیتا رمن، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

چنئی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ ہندوستان میں کام کرنے والی آبادی 2028 میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گی، کل رات یہاں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیزائن اینڈ مینوفیکچرنگ (آئی آئی آئی ٹی ڈی ایم) کانچی پورم کے 10ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ اقوام متحدہ کے 2019 کے اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان کی کام کرنے والی آبادی 2028 میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گی۔

نرملا سیتا رمن نے کہا کہ 2036 میں ہماری 65 فیصد آبادی کام کرنے والی آبادی تک پہنچ جائے گی اور یہ 2047 تک اسی سطح پر رہے گی۔ ایسے اداروں سے فارغ التحصیل افراد پیداواری صلاحیت میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان کی اعلیٰ تعلیم نے کمپنی کے بہترین ایگزیکٹوز میں حصہ ڈالا ہے اور کمپنی کے 58 اعلیٰ چیف ایگزیکٹو آفیسرز (سی ای او) اصل میں ہندوستانی ہیں اور 11 ملٹی نیشنل کمپنیاں ہیں جن کی مجموعی آمدنی 1 ٹریلین اور 4 ٹریلین کے ٹرن اوور سے زیادہ ہیں۔


وزیر خزانہ نے کہا کہ سلیکون ویلی میں تمام اسٹارٹ اپس میں سے 25 فیصد کا انتظام ہندوستانی نژاد لوگ کرتے ہیں۔ ہندوستان اب 100 یونی کارن ہیں کیونکہ اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بہت اچھی طرح سے بنایا گیا ہے۔ ان کمپنیوں کی مارکیٹ ویلیو 250 بلین امریکی ڈالر ہے اور انہوں نے مجموعی طور پر مارکیٹ سے 63 بلین امریکی ڈالر اکٹھے کیے ہیں۔ کانووکیشن کے دوران کل 380 طلباء نے گریجویشن کیا۔ اس میں چھ پی ایچ ڈی، 53 ایم ٹیک، 110 دوہری ڈگری اور 11 بی ٹیک ڈگری حاصل کرنے والے شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔