ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح دسمبر میں 8.3 فیصد تک پہنچ گئی، 16 ماہ میں سب سے زیادہ: رپورٹ

اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 10.09 فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ پچھلے مہینے میں یہ شرح 8.96 فیصد تھی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح مسلسل بڑھ رہی ہے اور دسمبر کے مہینے میں اس کی شرح بڑھ کر 8.3 فیصد ہو گئی۔ بے روزگاری کی یہ شرح گزشتہ 16 ماہ میں سب سے زیادہ ہے۔ یہ اعداد و شمار سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای) نے جاری کیے ہیں۔ گزشتہ مہینے یعنی نومبر 2022 میں یہ شرح 8 فیصد تھی۔ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں شہری علاقوں میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 10.09 فیصد تک پہنچ گئی، جبکہ پچھلے مہینے میں یہ شرح 8.96 فیصد تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس دوران دیہی علاقوں میں بے روزگاری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے اور یہ 7.55 فیصد سے کم ہو کر 7.44 فیصد ہو گئی۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اپنی رپورٹ میں سی ایم آئی ای کے منیجنگ ڈائریکٹر مہیش ویاس کے حوالے سے کہا کہ ’’اعداد و شمار میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ دسمبر میں روزگار کی شرح بڑھ کر 37.1 فیصد ہو گئی ہے، جو جنوری 2022 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔‘‘


سال 2024 کے انتخابات سے پہلے پی ایم مودی کے سامنے سب سے بڑا چیلنج بلند مہنگائی کو روکنا اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا ہوگا۔ کانگریس مہنگائی، بے روزگاری اور ’تقسیم کی سیاست‘ جیسے مسائل پر 'بھارت جوڑو یاترا‘ نکال رہی ہے۔ ان مسائل پر عوام کو متحد کرنے کے مقصد سے یہ یاترا ستمبر کے مہینے میں کنیا کماری سے شروع کی گئی تھی تھی جو جموں و کشمیر کے سری نگر تک پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔

قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے ذریعہ نومبر میں جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا ستمبر سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ سہ ماہی کے 7.6 فیصد کے مقابلے کم ہوکر 7.2 فیصد پر آ گئی ہے۔ سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای) کے اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں ہریانہ میں بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 37.4 فیصد ہو گئی، اس کے بعد راجستھان میں 28.5 فیصد اور دہلی میں 20.8 فیصد تک پہنچ گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔