دہلی-این سی آر میں کوئلے کے استعمال پر پابندی، خلاف ورزی کرنے پر عائد کیا جائے گا بھاری جرمانہ

سی اے کیو ایم کے ایک اہلکار نے کہا کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والے یونٹوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی-این سی آر کی صنعتوں میں کوئلہ اور دیگر غیر تصدیق شدہ ایندھن کے استعمال پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ یہ فیصلہ مرکزی حکومت کے ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن (سی اے کیو ایم) نے لیا ہے۔ تاہم تھرمل پاور پلانٹس میں کم سلفر والے کوئلے کے استعمال کی اب بھی اجازت ہے۔ یہ فیصلہ اگلے 5 سالوں میں دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کو روکنے کی کوشش کے طور پر لیا گیا ہے۔

حکام کو بغیر کسی وجہ بتائے کوئلہ سمیت غیر منظور شدہ ایندھن استعمال کرنے والی صنعتوں اور تجارتی اداروں کو بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سی اے کیو ایم کے ایک اہلکار نے کہا کہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والے یونٹوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔ کمیٹی نے جون میں ہی یکم جنوری 2023 سے دہلی-این سی آر میں صنعتی، گھریلو اور متفرق ایپلی کیشنز میں کوئلے کے استعمال پر پابندی لگانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔ اس کی وجہ سے تمام صنعتوں کو صاف ایندھن کی طرف بڑھنے کا مناسب وقت فراہم ہو گیا۔


سی اے کیو ایم کے مطابق بائیو ماس بریکیٹس کو مذہبی مقاصد اور آخری رسومات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لکڑی اور بانس کا ہوٹلوں، ریستورانوں، بینکوئٹ ہالوں اور کھلے کھانے پینے کی جگہوں یا ڈھابوں کے تندوروں اور بھٹیوں کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کپڑوں پر استری کرنے کے لیے لکڑی کے کوئلے کے استعمال کی اجازت ہے۔ قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) میں صنعتوں کے ذریعہ سالانہ تقریباً 1.7 ملین ٹن کوئلہ استعمال کیا جاتا ہے۔ صرف 6 بڑے صنعتی اضلاع میں تقریباً 1.4 ملین ٹن کوئلہ استعمال کیا جاتا ہے۔

گاڑیوں کی آلودگی کو کم کرنے کے لیے مرکز کے ائیر کوالٹی پینل نے اتر پردیش، راجستھان اور ہریانہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ یکم جنوری (اتوار) سے صرف سی این جی اور الیکٹرک آٹوز کو رجسٹر کریں اور آخر میں این سی آر میں ڈیزل گاڑیوں کو رجسٹر کریں۔ سی اے کیو ایم کا مقصد یہ ہے کہ یکم جنوری 2027 سے این سی آر کی سڑکوں پر صرف سی این جی اور الیکٹرانک- گاڑیاں ہی چلائی جائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔