’دنیا میں ہندوستان کا اثر و رسوخ کم ہو رہا‘، کُل جماعتی وفد کے رکن رہے آنند شرما نے خارجہ پالیسی پر اٹھائے سوال
کانگریس لیڈر آنند شرما نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملہ پر ہندوستان کی خاموشی کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’کئی ممالک امید کر رہے تھے کہ ہندوستان اس مسئلہ پر کچھ بولے گا۔‘‘
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس راجیہ سبھا رکن آنند شرما
کانگریس کے راجیہ سبھا رکن آنند شرما نے مرکزی حکومت کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی خارجہ پالیسی انتشار کا شکار ہو چکی ہے۔ اس کی وجہ سے ہندوستان کا عالمی اثر و رسوخ دن بہ دن کم ہوتا جا رہا ہے۔ یہ بیان انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں دیا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ہندوستان کو اپنے پڑوسی ممالک سے نہایت ہی احتیاط سے بات چیت کرنی ہوگی۔ کانگریس لیڈر نے غزہ میں جاری اسرائیلی حملہ پر ہندوستان کی خاموشی کو حیران کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ کئی ممالک امید کر رہے تھے کہ ہندوستان اس مسئلہ پر کچھ بولے گا۔ آنند شرما نے کہا کہ ’’حماس کے حملے کے بعد جس طرح سے فلسطین کے لوگوں پر حملے ہو رہے ہیں، ان کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور وہاں فاقہ کشی کی نوبت آ چکی ہے، وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔‘‘ انہوں نے سوال کیا کہ جب ہندوستان کے اسرائیل اور فلسطین دونوں سے بہتر تعلقات ہیں تو ہندوستان نے اسرائیل سے حملہ روکنے کے لیے کیوں نہیں کہا؟
کانگریس لیڈر آنند شرما نے امریکہ سے ممکنہ ٹریڈ ڈیل پر بھی اپنی رائے پریس کانفرنس کے دوران ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ کسی دباؤ میں ٹریڈ ڈیل نہیں کی جانی چاہیے۔ انہوں نے خاص طور سے زراعت اور ڈیری شعبہ کو لے کر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ شعبہ ہندوستان کے لیے حساس ہے اور انہیں فوری طور پر نہیں کھولا جا سکتا۔ آئندہ پارلیمانی اجلاس میں کانگریس اس مسئلہ کو اٹھائے گی اور حکومت سے ٹریڈ ڈیل کو لے کر وضاحت طلب کرے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستانی دورے کے متعلق پوچھے گئے سوال پر آنند شرما نے کہا کہ ’’جب تک وہائٹ ہاؤس یا ہندوستانی حکومت کی جانب سے کوئی آفیشیل رد عمل سامنے نہیں آتا میں اس پر کیا کہہ سکتا ہوں۔‘‘ آنند شرما نے مزید کہا کہ ہندوستانی خارجہ پالیسی کی اخلاقی اور انسانی طاقت اب پہلی جیسی نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہندوستان نے ناوابستہ تحریک کی قیادت کی، نسل پرستی اور آزادی کے خلاف جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ 1950 کی دہائی میں کوریا بحران کے دوران دنیا نے ہندوستان کی جانب دیکھا۔‘‘ آنند شرما کے مطابق ہماری طاقت اخلاقیات اور انسان کی آواز تھی، لیکن موجودہ حکومت نے اسے کمزور کر دیا ہے۔ کئی ایک طرفہ فیصلے کیے گئے ہیں جو ہماری سفارت کاری اور قومی مفاد کے منافی ہیں۔
آنند شرما نے حکومت سے خود احتسابی کرنے اور ملک کے بڑے لیڈران کے ساتھ مل کر غور و خوض کرنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ پارلیمانی اجلاس کے دوران خارجہ پالیسی پر تفصیلی بحث ہونی چاہیے۔ قابل ذکر ہے کہ آنند شرما راشٹروادی کانگریس (این سی پی-ایس سی پی) کی رکن پارلیمنٹ سپریا سولے کی قیادت میں بنائے گئے کُل جماعتی وفد کے رکن رہے تھے، جو پاکستان کو بے نقاب کرنے کے لیے قطر، مصر، ایتھوپیا اور جنوبی افریقہ کے دورے پر گئے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔