امریکہ میں ہندوستانی طالب علم نے خود کشی کی تھی، پولیس کا دعویٰ

پولیس نے پوسٹ مارٹم رپورٹ و ابتدائی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی نژاد طالب علم سمیر کامتھ نے خود اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کی تھی

قتل، علامتی تصویر یو این آئی
قتل، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نیو یارک: امریکہ کی پرڈیو یونیورسٹی کے 23 سالہ ہندوستانی نژاد طالب علم سمیر کامتھ کی موت کو پولیس نے خود کشی قرار دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سمیر کامتھ نے خود ہی اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ سمیر کامتھ  اسی ہفتے امریکہ کے انڈیانا ریاست کے ایک ریزرو ایریا میں مردہ پایا گیا تھا۔

پولیس نے سمیر کامتھ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے حوالے سے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’موت کی ابتدائی وجہ سر میں گولی لگنے کا زخم ہے، اور کامتھ کی موت خودکشی سے ہوئی ہے۔‘‘ پریس ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’وارن کاؤنٹی کورونر آفس کی جانب سے متعدد دیگر مقامی اور وفاقی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کی گئی تحقیقات کے ذریعے موت کی ابتدائی وجہ کا تعین کیا گیا ہے۔‘‘ پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ پریس ریلیز جاری کرنے سے قبل اس تعلق سے سمیر کامتھ کے اہلِ خانہ کو مطلع کر دیا گیا ہے۔


واضح رہے کہ سمیر کامتھ ایک ہند نژاد امریکی شہری تھا جو 5 فروری کی شام تقریباً پانچ بجے انڈیانا کے ولیم پورٹ کے کروز گروو کے جنگل میں مردہ پایا گیا تھا۔ پولیس کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سمیر کی لاش ملنے کے دوسرے روز 6 فروری کو کرافورڈس وِل انڈیا میں اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ سمیر کامتھ میکانیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کا طالب علم تھا۔ اس نے 2021 میں پرڈیو یونیورسٹی میں داخلہ لیا تھا۔ سمیر کامتھ کے ’لنکڈ ان‘ پروفائل کے مطابق  وہ 2025 میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے والا تھا۔

کامتھ کی موت امریکہ میں ہندوستانی نژاد لوگوں اور ہندوستانی طلباء کی موت اور حملے کا تازہ واقعہ ہے۔ انڈیانا کی پرڈیو یونیورسٹی میں ایک اور ہندوستانی طالب علم نیل آچاریہ لاپتہ ہونے کے چند دن بعد 28 جنوری کو مردہ پایا گیا تھا۔ اس واقعے سے چند روز قبل جارجیا میں ایک نشے کے عادی شخص نے 25 سالہ ہندوستانی طالب علم وویک سینی کو ہتھوڑے سے مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ 6 فروری کو شکاگو میں ایک ہندوستانی طالب علم سید مظاہر علی پر کچھ لوگوں نے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔


دریں اثنا اس ضمن میں وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ذریعے جاری ویڈیو میں انہوں نے کہا ہے کہ ’’امریکہ میں 5 ہندوستانی طالب علموں کی موت ہو چکی ہے۔ ان میں سے تین طالب علم ہندوستان کے رہنے والے ہیں جبکہ 2 ہندوستانی نژاد امریکی شہری ہیں۔ وویک سینی کو قتل کرنے والے شخص کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جبکہ مقامی پولیس مزید تحقیق کر رہی ہے۔ دوسری اموات کے بارے میں ابھی ہمیں رپورٹ کا انتظار ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی شہریوں کے معاملے میں ہم مقامی پولیس سے رابطے میں ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔