کسان ریلی: ہندوستان کے کسانوں میں پوری دنیا کا پیٹ بھرنے کی صلاحیت... راہل گاندھی

کانگریس صدر نے جے پور میں پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’رافیل معاملہ پر بحث کے دوران چوکیدار ایک منٹ کے لیے بھی ’جنتا کی عدالت‘ میں حاضر نہیں ہوا ڈر کر بھاگ گیا۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کانگریس صدر راہل گاندھی نے 9 جنوری کو راجستھان کے جے پور میں عظیم الشان کسان ریلی سے خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں انھوں نے کسانوں کی صلاحیت، ان کی طاقت اور اہمیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسان کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ جب تک کسانوں اور نوجوانوں کے مسائل دور نہیں کیے جائیں گے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ تین ریاستوں میں بی جے پی کی شکست دے کر کسانوں نے پی ایم مودی کو اپنی طاقت کا احساس کرا دیا ہے اور اب لوک سبھا انتخابات میں پوری دنیا ہندوستانی کسانوں کی طاقت دیکھے گی۔‘‘ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو کامیاب بنانے کے لیے کسانوں، نوجوانوں اور مرد وخواتین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے راہل گاندھی نے یہ بھی کہا کہ پی ایم مودی نے بڑے بڑے وعدے ضرور کیے تھے لیکن کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیا۔ کانگریس نے اقتدار سنبھالتے ہی سب سے پہلے کسانوں کا قرض معاف کیا اور لوک سبھا انتخاب میں کامیابی ملنے کے بعد پورے ملک کے کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔

ہندوستان میں کسانوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم کانگریس صدر نے ملک میں ایک نئے سبز انقلاب کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ’’کسان قرض میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ جب تک مرکزی حکومت کسانوں کا قرض معاف نہیں کرے گی، ہم اسے سونے نہیں دیں گے۔‘‘ راجستھان میں کسانوں کی حالت بہتر کرنے کے کانگریس کے منصوبوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ریاست کے ہر گوشے گوشے میں فوڈ پروسیسنگ یونٹ قائم کیا جائے گا اور کسانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے وابستہ کیا جائے گا تاکہ وہ مضبوط بنیں اور دنیا کو دِکھا دیں کہ ہندوستانی کسان صرف ہندوستان ہی نہیں پوری دنیا کا پیٹ بھر سکتے ہیں۔‘‘

اپنے خطاب کے دوران رافیل گھوٹالہ کا تذکرہ کرتے ہوئے راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو پرزور طریقے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’56 انچ کا سینہ رکھنے والا چوکیدار لوک سبھا میں رافیل پر بحث کے دوران ایک منٹ کے لیے بھی حاضر نہیں ہوا۔ جنتا کی عدالت سے چوکیدار ڈر کر بھاگ گیا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’چوکیدار نے خاتون وزیر نرملا سیتارمن کو دفاع کے لیے بھیج دیا اور انھوں نے ڈھائی گھنٹے تک تقریر کی لیکن ہم نے ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کر دیا۔‘‘ رافیل کے سہارے انل امبانی کو فائدہ پہنچانے کی بات کہتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ ’’امبانی کو تو خوب پیسہ دے دیا گیا لیکن کسانوں کو کتنا دیا؟ بے روزگار نوجوانوں کو کتنا دیا؟‘‘ جھوٹے وعدوں اور نوٹ بندی و جی ایس ٹی کے لیے بھی راہل گاندھی نے پی ایم مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وعدہ روزگار دینے کا کیا گیا تھا لیکن روزگار ختم کیا گیا، نوٹ بندی نے بے روزگاری میں اضافہ کیا، چھوٹی اور درمیانی صنعتیں بند ہو گئیں۔ جی ایس ٹی نے بھی صنعتوں کو برباد کیا۔‘‘

کانگریس صدر نے اپنی تقریر کے دوران کرکٹ کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اب تبدیلی کا وقت آ گیا ہے۔ ہمیں فرنٹ فُٹ پر آ کر کھیلنے اور چھکّا لگانے کی ضرورت ہے۔‘‘ انھوں نے کسانوں اور نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آگے بڑھ کر فرنٹ فُٹ پر کھیلنے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا وقت آ گیا ہے۔ مودی جی نے بھلے ہی خوب وعدے کیے اور جب اسے پورا کرنے کا وقت آیا تو بیک فٹ پر کھیلنا شروع کر دیا، لیکن ہم فرنٹ فُٹ پر کھیلیں گے اور جس طرح تین ریاستوں میں کسانوں کا قرض معاف کیا گیا، اسی طرح قدم آگے بڑھا کر چھکّا ماریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔