’ہندوستانی معیشت پر چند لوگوں کا قبضہ‘، آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے بھی کہہ دی راہل گاندھی والی بات!

موہن بھاگوت نے کہا کہ ملک کے موجودہ سیاسی نظام میں کچھ خامیاں ہیں۔ اس سسٹم پر کچھ چند لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں غریب مزید غریب ہوتا جا رہا ہے اور امیر مزید امیر ہو رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>موہن بھاگوت / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر بارہا ہندوستانی معیشت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستانی معیشت پر چند لوگوں، خصوصاً اڈانی-امبانی کا قبضہ ہے۔ اب یہی بات آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت نے بھی اپنے ایک بیان میں کہی ہے۔ حالانکہ انھوں نے اڈانی یا امبانی کا نام نہیں لیا ہے، لیکن یہ ضرور کہا ہے کہ ’’ہندوستانی معیشت پر چند لوگوں کا قبضہ ہے۔‘‘

دراصل آر ایس ایس نے جمعرات کو وجئے دشمی کے موقع پر اپنے 100 سال مکمل کر لیے ہیں۔ اسی کے پیش نظر ناگپور میں اس ہندوتوا تنظیم کے ہیڈکوارٹر میں منعقد تقریب سے موہن بھاگوت نے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے ملک کے موجودہ معاشی نظام پر اپنی شدید فکر کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’موجودہ معاشی نظام میں کچھ خامیاں ہیں، جو ملک میں امیری اور غریبی کے درمیان فاصلہ پیدا کرتی ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’معاشی نظام پر کچھ چند لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے ملک میں غریب مزید غریب ہوتا جا رہا ہے، امیر مزید امیر ہوتا جا رہا ہے۔‘‘ بھاگوت کا کہنا ہے کہ یہ خامیاں ملک میں استحصال کا ایک نیا نظام کھڑا کر رہی ہیں۔


اس تقریب میں موہن بھاگوت نے ملک کی معاشی حالت کے ساتھ ساتھ پہلگام حملہ، ملک کی سیاسی صورتحال اور عالمی حالات پر بھی تبصرہ کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں نے مذہب پوچھ کر 26 لوگوں کا قتل کر دیا تھا، لیکن ہماری فوج کی طاقت اور حکومت کی قیادت نے اس حملے کا جواب دے کر ملک کے مضبوط ہونے کا ثبوت پیش کر دیا۔ ساتھ ہی آر ایس ایس چیف نے کہا کہ اس حملے کے بعد پتہ چلا کہ ہمارے دوست کون ہیں، اور وہ ہماری کتنی حمایت کرتے ہیں۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس تقریب میں سابق صدر رام ناتھ کووند اور مرکزی وزیر نتن گڈکری سمیت کئی بڑے لیڈران شامل ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔