ہندوستان - امریکہ کے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کریں گے ٹو پلس ٹو بات چیت

وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا،’’تیسری بات چیت کے ایجنڈے میں باہمی اہمیت کے سبھی دوطرفہ،علاقائی اور عالمی مسئلوں پر بات چیت کی جائے گی۔‘‘

تصویر نیشنل ہیرالڈ
تصویر نیشنل ہیرالڈ
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان اور امریکہ کے خارجہ اور وزیر دفاع آج یہاں تیسری وزرا سطح کی ٹو پلس ٹو بات چیت میں حصہ لیں گے، جس میں پوری دنیا کی اسٹراجک حصہ داری کو مضبوط بنانے اور انڈو پیسیفک ریجن میں تعاون بڑھانے سمیت مختلف مسئلوں پر تفصیل سے بات چیت کی جائے گی۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو اور وزیر دفاع مارک ایسپر اس بات چیت میں حصہ لینے کے لئے دو دن کے سفر پر پیر کو یہاں پہنچے تھے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اس بات چیت میں ہندوستانی موقف کی نمائندگی کریں گے۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا،’’تیسری بات چیت کے ایجنڈے میں باہمی اہمیت کے سبھی دوطرفہ،علاقائی اور عالمی مسئلوں پر بات چیت کی جائے گی۔‘‘


امریکی وزرا نے پیر کی شام کو اپنے ہندوستان ہم منصبوں کے ساتھ الگ الگ دوطرفہ میٹنگیں بھی کی ہیں۔ ٹوپلس ٹو بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے دفاعی شعبہ میں تعلقات اور تعاون کو اور مضبوط بنانے اور جشے اسپیشل تعاون کے لئے بنیادی تبادلہ اور تعاون معاہدہ (بیکا) پر دستخط کیے جائیں گے۔ بعد میں امریکی وزرا کا وزیراعظم سے ملنے کا بھی پروگرام ہے۔ش

امریکی وزرا نے پیر کی شام کو اپنے ہندوستان ہم منصبوں کے ساتھ الگ الگ دوطرفہ میٹنگیں بھی کی ہیں۔ ٹوپلس ٹو بات چیت کے دوران دونوں ملکوں کے دفاعی شعبہ میں تعلقات اور تعاون کو اور مضبوط بنانے اور جشے اسپیشل تعاون کے لئے بنیادی تبادلہ اور تعاون معاہدہ (بیکا) پر دستخط کیے جائیں گے۔ بعد میں امریکی وزرا کا وزیراعظم سے ملنے کا بھی پروگرام ہے۔


دونوں ملکوں کے درمیان پہلی ٹو پلس ٹو وزرا سطح کی بات چیت یہاں ستمبر 2018 میں جبکہ دوسری واشنگٹن میں 2019 میں ہوئی تھی۔ تیسری ٹو پلس ٹو وزیر سطح کی بات چیت امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے گزشتہ فروری میں ہندوستان کے دورے کے ساتھ مہینے بعد ہو رہی ہے۔

وزیر خارجہ مائک پومپیو کا سری لنکا، مالدیپ اور انڈونیشیا جانے کا بھی پروگرام ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے کہا، ’’آزاد، مضبوط اور خوشحال ملکوں والے انڈو پیسیفک ریجن کو آزاد اور کھلا رکھنے کے مشترکہ نظریے کو فروغ دینے کے لئے اپنی حصہ داری کے ساتھ بات چیت کے موقع کے لئے شکرگزار ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */