لندن میں ہندوستانی سفارتخانے میں توڑ پھوڑ پر ہندوستان برہم

لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کے بعد ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے بھی ٹوئٹ کر کے واقعے کی مذمت کی۔

<div class="paragraphs"><p>لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کا دفتر، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن کا دفتر، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں خالصتانی حامیوں کی کارروائیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کی ہندوستان سے نفرت ہے۔ دوسری جانب امرت پال سنگھ کے خلاف کارروائی سے ہندوستان میں خالصتانی حامی بھی حیران ہیں۔ 

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق برطانیہ میں خالصتان حامیوں کے ایک گروپ نے اتوار یعنی 19 مارچ کو ہندوستانی ہائی کمیشن کے باہر علیحدگی پسند رہنما امرت پال کے جھنڈوں اور پوسٹروں کے ساتھ احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔ امرت پال سنگھ کی تصویر والے پوسٹر میں لکھا گیا ہے کہ امرت پال سنگھ کو آزاد کرو، ہمیں انصاف چاہیے، ہم امرت پال سنگھ کے ساتھ کھڑے ہیں۔


سوشل میڈیا پر خالصتان حامیوں کے ہنگامے کی ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک شخص خالصتان زندہ باد کے نعرے لگا رہا ہے۔ ویڈیو میں ہندوستانی پرچم کو اتارتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ تاہم، اے بی پی نیوز اس بات کی تصدیق نہیں کرتا ہے کہ ویڈیو کتنی درست ہے۔ خالصتانی حامیوں کے مظاہرے کو روکنے کے لیے پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔

پولیس کے آنے کے باوجود ان پر کوئی اثر نہیں ہوا۔ پولیس کے سامنے وہ مسلسل 'ہندوستان کی حکومت شرم کرو، شرم کرو' کے نعرے لگاتے رہے۔ لندن میں ہندوستانی ہائی کمیشن میں توڑ پھوڑ کے بعد ہندوستان میں برطانوی ہائی کمشنر ایلکس ایلس نے بھی ٹوئٹ کر کے واقعے کی مذمت کی۔ کچھ اطلاعات کے مطابق وزارت خارجہ نے صورتحال پر بات چیت کے لیے ہندوستان میں برطانوی ہائی کمیشن کے ایک سینئر سفارت کار کو طلب کیا۔


پنجاب پولیس خالصتان کے حامی امرت پال کی تلاش کے لیے تیزی سے سرچ آپریشن چلا رہی ہے۔ اس دوران یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ امرت پال کے چچا ہرجیت سنگھ اور ڈرائیور ہرپریت سنگھ نے پولیس کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔ اسی وقت، امرت پال کے قریبی ساتھی دلجیت سنگھ کلسی، جو خالصتان کے لیے مالی وسائل کا انتظام کرتا ہے، کو بھی ہریانہ کے گروگرام سے گرفتار کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔