کورکمانڈروں کی میٹنگ میں تعطل کے پرامن حل پر ہندوستان- چین کا اتفاق

وزارت خارجہ نے باضابطہ جانکاری دیتے ہوئے اس بات کا اشارہ دیا کہ معاملہ کے حل کا فارمولہ ابھی تک تیار نہیں کیا گیا ہے اور اس کے لئے سفارتی اور فوجی سطح پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت جاری رہے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: لداخ میں لائن آف کنٹرول پر ہندوستان اورچین کی افواج کے مابین ایک ماہ سے جاری تنازع کو ختم کرنے کے لئے ہفتہ کے روز دونوں ممالک کے فوجی کور کمانڈروں کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں دونوں فریقوں نے اس قضیہ پر دو طرفہ پرامن سمجھوتوں کی روشنی میں تبادلہ خیال کیا اور قضیہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر اتفاق کیا۔ وزارت خارجہ نے اتوار کو باضابطہ جانکاری دیتے ہوئے اس بات کا اشارہ دیا کہ معاملہ کے حل کا فارمولہ ابھی تک تیار نہیں کیا گیا ہے اور اس کے لئے سفارتی اور فوجی سطح پر دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت جاری رہے گی۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہندوستان اور چین نے حالیہ ہفتوں میں سرحدی خطے کی صورتحال کے حل کے لئے سفارتی اور فوجی چینلز کے ذریعے بات چیت کے سلسلہ کو برقرار رکھا ہے۔ ہفتہ کے روز لیہہ میں آرمی کور کمانڈر اور چینی فوجی کمانڈر کے مابین ایک میٹنگ خوشگوار اور مثبت ماحول میں ’چشول مولڈو‘ کے علاقے میں ہوئی۔ دونوں فریقوں نےاس بات پر رضامندی کا اظہار کیا کہ سرحد پر صورتحال کو باہمی سمجھوتوں اور دونوں ممالک کی قیادت کے مابین سمجھوتے کی بنیاد پر پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے، جس میں مانا گیا ہے کہ سرحدی علاقوں میں امن و استحکام ہندوستان اور چین کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی مجموعی ترقی کے لئے انتہائی ضروری ہے۔


وزارت خارجہ کے مطابق دونوں فریق نے تسلیم کیا ہے کہ یہ ہندوستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کی 70 ویں سالگرہ کا سال ہے، لہذا اس تعطل کو جلد از جلد حل کرنے سے ہمارے تعلقات کو آگے لے جانے میں معاون ثابت ہو گا۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ اسی جذبے کے مطابق دونوں فریق فوجی اور سفارتی سطح پر اس صورتحال کو حل کرنے اور سرحد پر امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لئے فوجی اور سفارتی سطح پر رابطے برقرار رکھیں گے۔

لیہہ میں 14 ویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہرندرسنگھ کی سربراہی میں تقریباً 10 فوجی افسران کے ساتھ شامل تھے۔ چینی وفد کی قیادت چین کی جانب سے ساؤتھ سنکیانگ ملٹری ڈویژن کور کے کمانڈرمیجر جنرل لیو لن نے کی۔ یہ میٹنگ دونوں فریقوں کے مابین ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی اور شام دیر تک جاری رہی۔ اس کے بعد ہندوستانی وفد رات میں لیہ واپس آیا اور حکومت کی اعلی قیادت کو اس گفتگو سے آگاہ کیا۔


دونوں ممالک کے سینئر فوجی افسران کی میٹنگ ایک روز قبل جمعہ کو ہندوستان اور چین کی وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری سطح کی بات چیت میں دونوں جانب سے حالات کو معمول پر لانے کے لئے مثبت اشارے ملے تھے۔ وزارت خارجہ میں جوائنٹ سکریٹری (مشرقی ایشیاء) نوین شریواستو اور چینی وزارت خارجہ کے ڈائرکٹر جنرل وو چیانگاؤ کے مابین ویڈیو کانفرنسنگ کے بعد جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان پرامن، مستحکم اور متوازن تعلقات موجودہ عالمی حالات میں استحکام کے لئے اہم ہیں۔

گزشتہ منگل کو آرمی کے تیسرے ڈویژن کے چیف جو ایک میجر جنرل رینک کے افسر ہیں نے اپنے چینی ہم منصب سے اس معاملے پر بات کی لیکن بات چیت بے نتیجہ رہی تھی۔ اس کے بعد جمعہ کو ایک اعلی سطحی میٹنگ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ دونوں فریق کے مابین مختلف سطح کے افسران کے درمیان آٹھ میٹنگیں ہوچکی ہیں۔ دونوں فوجوں کے مابین بنیادی طور پر لائن آف کنٹرول کے ساتھ تین مقامات پر تعطل ہے اور گزشتہ ایک ماہ سے دونوں فریق نے وہاں خاصی تعداد میں فوجیوں کو جمع کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔