اڈیشہ کے سنبل پور میں تازہ تشدد کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ، انٹرنیٹ خدمات بھی مزید 2 دن کے لیے بند

ڈی آئی جی (نارتھ سنٹرل رینج) برجیش کمار رائے نے کہا کہ جمعہ کی شب کچھ دکانوں میں آگ لگا دی گئی اور توڑ پھوڑ کی گئی، اس لیے انتظامیہ نے شہر میں امن کی بحالی کے لیے کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا۔

<div class="paragraphs"><p>اڈیشہ پولیس، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اڈیشہ پولیس، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اڈیشہ کے سنبل پور شہر میں تازہ تشدد کے درمیان ضلع انتظامیہ نے غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔ انٹرنیٹ خدمات بھی مزید دو دنوں کے لیے معطل کر دی گئی ہیں۔ سنبل پور صدر کے ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ پرویش چندر دنڈسینا نے موجودہ حالات کی جانکاری کی بنیاد پر جمعہ کی دیر شب کرفیو کا حکم جاری کر دیا۔ ڈی آئی جی (نارتھ سنٹرل رینج) برجیش کمار رائے نے کہا کہ جمعہ کی شب کچھ دکانوں میں آگ لگا دی گئی اور توڑ پھوڑ کی گئی۔ اس لیے انتظامیہ نے شہر میں تشدد کے بعد امن کی بحالی کو پیش نظر رکھتے ہوئے کرفیو لگانے کا فیصلہ کیا۔

حکم میں کہا گیا ہے کہ امن یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144(1) سی آر پی سی کے تحت کرفیو کی حالت قرار دی جاتی ہے، جس میں کوئی بھی شخص یا لوگوں کا گروپ اپنے گھروں سے باہر نہ نکلے۔ دھنوپالی، کھتیراج پور، اینتھاپالی، بریئی پالی، سدرا اور ٹاؤن کے چھ تھانہ حلقوں میں فوری اثر سے اور آئندہ حکم تک کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ کرفیو کی مدت کے دوران کسی بھی شخص یا لوگوں کے گروپ کو اپنے گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔


حالانکہ ضلع انتظامیہ نے لوگوں کو صبح 8 بجے سے 10 بجے اور دوپہر 3.30 بجے سے شام 5.30 بجے کے دوران ضروری چیزوں کی خرید کرنے کی اجازت دی ہے۔ ڈپٹی ضلع مجسٹریٹ نے تنبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بھی توجہ دی جانی چاہیے کہ مذکورہ بالا حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ سنبل پور کلکٹر اننیا داس نے لوگوں سے کرفیو پر عمل کرنے اور گھر سے باہر نہ نکلنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کو بہت ضروری پڑنے پر دو بار باہر نکلنے کی چھوٹ دی گئی ہے جس کے دوران وہ آ جا سکتے ہیں۔

کلکٹر نے عوام سے کسی بھی افواہ پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ اگر ان کی جانکاری میں کچھ آتا ہے تو وہ مقامی پولیس تھانہ کو مطلع کر سکتے ہیں۔ کرفیو کی مدت کے دوران ایمبولنس اور فائر سروس جیسی ایمرجنسی خدمات کو آمد و رفت کی اجازت ہے۔ صحت سے متعلق مدد کے لیے ایمرجنسی ہیلپ لائن نمبر 7655800760 جاری کیا گیا ہے۔ داس نے کہا کہ اتوار کو ہونے والے امتحانات پر جلد ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ انھوں نے موجودہ حالات کو غیر معمولی بتاتے ہوئے ایک بار پھر لوگوں سے ضلع انتظامیہ کا تعاون کرنے کی اپیل کی۔ اس درمیان ریاستی حکومت نے سنبل پور ضلع میں 17 اپریل کو صبح 10 بجے تک 48 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ کی معطلی بڑھا دی ہے۔


اس سے قبل حکومت نے 13 اپریل کو صبح 10 بجے سے 48 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ڈی جی پی سنیل بنسل نے کہا کہ کل (جمعہ) کے ناخوشگوار واقعہ کے بعد ہم نے سنبل پور میں اضافی فورسز کی تعیناتی کی ہے۔ سینئر افسران وہاں موجود ہیں اور اب حالات پرامن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ حالات کا جائزہ کرنے اور شہر میں امن یقینی بنانے کے بعد اب آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ تشدد میں شامل لوگوں اور نظامِ قانون کا مسئلہ پیدا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔