’زی گروپ‘ کے 15 ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کا چھاپہ، جی ایس ٹی چوری کا اندیشہ

محکمہ انکم ٹیکس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل آف جی ایس ٹی انٹلیجنس (ڈی جی جی آئی) سے ملی اطلاعات کی بنیاد پر یہ چھاپہ ماری ہوئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

انکم ٹیکس محکمہ نے آج سبھاش چندرا کی میڈیا کمپنی ’زی گروپ‘ کے خلاف ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے اس کمپنی سے جڑے 15 ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کی۔ زی گروپ پر فرضی بل کی بنیاد پر اِن پٹ ٹیکس کریڈٹ کی چھوٹ لینے کا اندیشہ ہے۔ کچھ میڈیا ذرائع میں ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ جی ایس ٹی چوری کے شبہ میں زی گروپ کے خلاف یہ بڑی کارروائی ہوئی ہے۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کے افسران نے زی گروپ کے لووَر پریل اور ورلی سمیت مختلف ٹھکانوں پر صبح تقریباً 11 بجے چھاپہ ماری شروع کی۔ ایک افسر کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل آف جی ایس ٹی انٹلیجنس (ڈی جی جی آئی) سے ملی اطلاعات کی بنیاد پر یہ چھاپہ ماری ہوئی ہے۔ حالانکہ زی گروپ کی جانب سے جاری ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ چھاپہ نہیں بلکہ سروے ہے جس میں کمپنی تعاون کر رہی ہے۔ زی گروپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس محکمہ کے افسران کمپنی کے ممبئی اور دہلی واقع دفتر میں پہنچے تھے جہاں انھوں نے کچھ جانکاریاں مانگیں۔ زی گروپ کے افسران نے یہ جانکاریاں مہیا کرا دی ہیں اور جانچ میں پورا تعاون کیا جا رہا ہے۔


دراصل جی ایس ٹی چوری معاملہ میں محکمہ نے گزشتہ کچھ وقت سے مہم چلا رکھی ہے۔ مختلف اطلاعات کی بنیاد پر 7 ہزار کاروباریوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جن میں سے 187 کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جی ایس ٹی وصولی کی شرح میں ریکارڈ اضافہ درج کیا گیا ہے۔ قابل غور ہے کہ دسمبر مہینے میں 1.15 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی وصول کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔