کسان تحریک: مظاہرین کے ساتھ ساتھ پولس اہلکاروں کے لیے بھی ’لنگر‘ کا انتظام

غازی پور بارڈر پر مظاہرین، راہگیروں، پولس اہلکاروں کے لیے 24 گھنٹے لنگر کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ پورا انتظام دہلی واقع رقاب گنج گرودوارہ کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

ونے کمار

براڑی، سنگھو اور ٹیکری بارڈر کے ساتھ ساتھ یو پی گیٹ پر زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کے لیے اب لنگر کا انتظام کیا گیا ہے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ یہ لڑائی طویل چلے گی اس لیے کھانے پینے کا انتظام کرنا ضروری ہے۔ مظاہرہ کر رہے کسانوں کے لیے بارڈرس پر ہی لنگر کا انتظام کیا گیا ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس لنگر سے پولس اہلکار اور راہگیر بھی مستفید ہو رہے ہیں۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق غازی پور بارڈر پر مظاہرین، راہگیروں اور پولس اہلکاروں کے لیے 24 گھنٹے لنگر کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ پورا انتظام دہلی واقع رقاب گنج گرودوارہ کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ حالانکہ مظاہرہ کرنے آئے کسان اپنے ساتھ ٹریکٹروں میں کھانا بنانے کا پورا سامان لے کر بارڈر پر پہنچے ہیں، لیکن مظاہرین کی آسانی کے لیے رقاب گنج گرودوارہ ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔


لنگر بنانے کا کام گرودوارہ اور کسانوں کے تعاون سے ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی دیگر اداروں کے ذریعہ کسانوں کے کھانے کا الگ سے بھی انتظام ہے۔ دراصل کئی چھوٹے بڑے ادارے اور تنظیمیں کسانوں کی حمایت میں سامنے آ چکی ہیں جو ان کی ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ بہتر انتظام کی وجہ سے بارڈر پر حالات پرامن ہیں اور مظاہرین کے ساتھ ساتھ پولس اہلکار بھی لنگر کھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ غازی پور بارڈر پر یو پی پولس کے جوان بھی اپنی بھوک مٹانے کے لیے لنگر کھاتے ہوئے دیکھے گئے۔

اس درمیان سنگھو بارڈر اور نرنکاری گراؤنڈ میں جمع کسانوں نے اپنے لیے کھانے کا عارضی انتظام کر لیا ہے۔ کچھ مقامات پر زمینوں میں گڈھا کھود کر چولہا بنایا گیا ہے اور اس پر کھانے بنائے جا رہے ہیں۔ کچھ مقامات پر دہلی ریاستی کانگریس کی جانب سے کمیونٹی کچن کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 02 Dec 2020, 5:11 PM
/* */