انتخابی چندہ کے لالچ میں این ڈی اے حکومت نے 1200 ایکڑ لائق زراعت اراضی اڈانی پاور کو دے دی: کانگریس

کانگریس ترجمان راجیش راٹھوڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں سرکاری بجلی کمپنیاں موجود ہونے کے باوجود اڈانی پاور کو اراضی الاٹ کرنا حکومت کی نیت پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کی بہار یونٹ نے ریاست کی این ڈی اے حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بی جے پی کے اشارے پر انتخابی چندہ کے لالچ میں 1200 ایکڑ قابل زراعت اراضی اڈانی پاور کو محض ایک روپے سالانہ کرایہ پر 33 سالوں کے لیے سونپ دی۔ میڈیا ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین اور ترجمان راجیش راٹھوڑ نے کانگریس کے ریاستی ہیڈکوارٹر صداقت آشرم میں جمعہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں سرکاری بجلی کمپنیاں موجود ہونے کے باوجود اڈانی پاور کو اراضی الاٹ کرنا حکومت کی نیت پر سوال کھڑے کرتا ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران راجیش راٹھوڑ نے الزام عائد کیا کہ اڈانی پاور کے لیے تقریباً 10 لاکھ آم اور لیچی جیسے درختوں کی قربانی دی جا رہی ہے، جبکہ اس پروجیکٹ سے ملک میں سب سے مہنگی شرح 6.75 روپے فی یونٹ بجلی ملنے والی ہے۔ راجیش کا کہنا ہے کہ بی جے پی ’ایک درخت ماں کے نام‘ کا نعرہ دے کر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے اور وہیں دوسری طرف کسانوں کو ان کی زمین کا مناسب معاوضہ دیے بغیر خوفزدہ کر زمین حاصل کر رہی ہے۔


کانگریس ترجمان نے دعویٰ کیا کہ 2013 میں یو پی اے حکومت کے ذریعہ بنائے گئے حصول اراضی قانون کے تحت کسانوں کو ’سرکل ریٹ‘ سے 4 گنا معاوضہ ملنا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اصول کے مطابق 5 سالوں تک زمین کا استعمال نہیں ہونے پر اسے واپس کرنا لازمی بھی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے الزام عائد کیا کہ نتیش کمار اور بی جے پی نے انتخاب سے قبل اڈانی پاور کو فائدہ پہنچانے کے لیے یہ فیصلہ لیا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے کی اعلیٰ سطحی جانچ کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ متاثرہ کسانوں کو مناسب معاوضہ دینے کے علاوہ پاور پلانٹ میں ترجیحی طور پر مقامی نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔