مدھیہ پردیش میں موہن بھاگوت کو دھمکی دینے والے کسان رہنما پر مقدمہ درج

کوتوالی انچارج نے بتایا ہے کہ کسان رہنما کے خلاف شکایت شکایت درج کرائی ہے کہ انہوں نے کھلے عام دھمکی دی ہے کہ اگر مودی نے کسانوں پر گولیاں چلوائیں تو آر ایس ایس دفتر اور موہن بھاگوت کو اڑا دیں گے۔

موہن بھاگوت، تصویر آئی اے این ایس
موہن بھاگوت، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بیتول (ایم پی): مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع میں مہاراشٹر کے کسان سبھا کے سکریٹری ارون بنکر کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے، جنہوں نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سمیت آر ایس ایس ہیڈکوارٹر ناگپور کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی۔ بی جے پی کے ضلع صدر آدتیہ ببلا شکلا کی شکایت پر کوتوالی پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔

کوتوالی پولیس اسٹیشن کے انچارج سنتوش پندیرے نے بتایا ہے کہ بی جے پی کے ضلع صدر آدتیہ ببلا شکلا نے کوتوالی میں مہاراشٹر کے کسان سبھا کے سکریٹری ارون بنکر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے، جس میں کہا گیا کہ ارون بنکر نے کھلے عام دھمکی دی ہے کہ اگر مودی نے کسانوں پر گولیاں چلوائیں تو آر ایس ایس دفتر اور موہن بھاگوت کو اڑا دے گیں۔ اس شکایت کی بنیاد پر ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ارون بنکر کے بیان کی ایک مبینہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔


سنتوش پندیرے نے کہا کہ کسان ناگپور مہاراشٹر سے دہلی جاتے ہوئے پیر کے روز ملتائی میں ’شہید کسان استھل‘ پر ان کا قافلہ شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے روکا تھا جہاں کسان رہنما ارون بنکر نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ مہاراشٹر کے کسان مودی کو سبق سکھانے دہلی جا رہے ہیں۔ اگر زرعی قانون واپس نہیں لیا گیا تو ہمیں خودکشی کرنی پڑے گی اور اگر مودی نے کسانوں پر گولی چلوائی تو ہم ناگپور میں موہن بھاگوت اور پورے آر ایس ایس دفتر کو بھی اڑا دیں گے۔

ادھر بی جے پی کے ضلع صدر بیتول آدتیہ ببلا شکلا نے کسان رہنما ارون بنکر کے اس دھمکی آمیز بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کسان اور حکومت کی باتیں انتہائی خوش اسلوبی سے جاری ہیں، ایسے میں یہ رہنما ماحول کو خراب کر رہے ہیں۔ موہن بھاگوت اور آر ایس ایس دفتر کو بم سے ارانے کی کھلے عام دھمکی دے رہے ہیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے، اس لئے کوتوالی میں کسان رہنما کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے۔ نیز اس تنظیم کی تفتیش کی جانی چاہیے کہ اس کے پاس بم کہاں سے آرہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔