وکاس دوبے کا خونخوار ساتھی گرفتار، اسی نے کی تھی 8 پولس والوں کی لاشیں جلانے کی کوشش

ایس ٹی ایف کا کہنا ہے کہ رام سنگھ یادو پر 50 ہزار روپے کا انعام تھا۔ گرفتار کیے گئے لوگوں کے بیانات اور الیکٹرانک ثبوتوں کے مطابق کانپور انکاؤنٹر کے دوران وہ وہاں موجود تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر

اتر پردیش اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے انکاؤنٹر میں مارے گئے گینگسٹر وکاس دوبے کے مزید ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔ وکاس دوبے کے اس معاون نے 3 جولائی کو بکرو گاؤں میں پولس ٹیم پر گولی باری کی تھی اور پھر ان کی لاشوں کو جلانے کی کوشش کی تھی۔

ایس ٹی ایف کے اے ایس پی وشال وکرم سنگھ نے کہا کہ رام سنگھ یادو پر 50 ہزار روپے کا انعام تھا۔ گرفتار کیے گئے لوگوں کے بیانوں اور الیکٹرانک ثبوتوں کے مطابق حملے کے دوران وہ وہاں موجود تھا۔ اے ایس پی نے کہا کہ "یادو مداری پوروا کا گرام پردھان ہے اور ایک ڈبل بیرل بندوق کا مالک ہے، جس کا استعمال بکرو حملے میں کیا گیا تھا۔" اسے اتوار کی شب کانپور دیہات کے اکبر پور تھانہ کے تحت ایک کلینک کے پاس سے گرفتارکیا گیا۔ ایس ٹی ایف افسر نے کہا کہ یادو کانپور دیہات میں ایک رشتہ دار کے یہاں چھپا ہوا تھا۔ اسے اندیشہ تھا کہ پولس چھاپہ ماری کرے گی، لہٰذا وہ بار بار اپنا ٹھکانہ بدل رہا تھا۔


پولس ٹیم پر حملہ کرنے کے لیے اس کے ذریعہ استعمال کی گئی ڈبل بیرل بندوق کو کانپور پولس پہلے ہی ضبط کر چکی ہے۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ انکاؤنٹر کی رات رام سنگھ یادو نے سبھی پولس اہلکاروں کی لاشیں جمع کی تھیں اور پھر انھیں آگ لگانے کی کوشش کی تھی۔ اس معاملے میں اب تک سات ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ دوبے سمیت 6 لوگ مختلف پولس تصادم میں مارے گئے ہیں۔

اس سے قبل 31 جولائی کو وکاس دوبے کے فائنانسر اور تاجر جے واجپئی پر گینگسٹر ایکٹ لگا دیا گیا تھا۔ جے کو 20 جولائی کو کانپور میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر وکاس کو اسلحہ اور پیسے مہیا کرانے کا الزام ہے۔ کانپور پولس کے مطابق جے کے تین بھائیوں رجت کانت واجپئی، اجے کانت واجپئی اور شوبھت واجپئی کو بھی گینگسٹر ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے جے کو آرمس ایکٹ اور کریمنل کانسپریسی کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ جے کے گھر سے 20 گولیاں نہیں ملی تھیں اور جے یہ نہیں بتا سکا تھا کہ وہ گولیاں کہاں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 03 Aug 2020, 1:58 PM