لوک سبھا انتخاب سے قبل بی جے پی کو ایک اور جھٹکا، گجرات کے رکن اسمبلی نے دیا استعفیٰ

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ایک طویل عرصے سے میں محسوس کر رہا تھا کہ پارٹی میں چھوٹے اور بڑے کارکنوں کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے، میں نے اس بارے میں پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے۔

بی جے پی / علامتی تصویر
بی جے پی / علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات سے قبل گجرات بی جے پی کے رکن اسمبلی کیتن انعامدار نے منگل (19 مارچ) کو اپنے ’ضمیر کی آواز’ سن کر ریاستی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’عزت نفس‘ سے زیادہ اہم کچھ بھی نہیں ہے۔ کیتن انعامدار وڈودرا ضلع کی ساولی حلقے سے تین بار کے رکن اسمبلی ہیں۔

کیتن انعامدار نے یہ بھی کہا کہ ان کا یہ اقدام کسی دباؤ کی حکمت عملی کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ اسمبلی اسپیکر شنکر چودھری کو سونپ دیا ہے۔ اپنے استعفیٰ نامہ میں انہوں نے استعفیٰ دینے کی وجہ اپنے ضمیر کی آواز قرار دیا ہے۔ اس سے پہلے بھی انہوں نے جنوری 2020 میں رکن اسمبلی کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن اس وقت کے اسمبلی اسپیکر نے اسے قبول نہیں کیا تھا۔ منگل کو اپنا استعفیٰ پیش کرنے کے بعد انعامدار نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ کسی دباؤ کا حربہ نہیں ہے۔


بی جے پی لیڈر نے کہا ’’ایک طویل عرصے سے میں محسوس کر رہا تھا کہ پارٹی میں چھوٹے اور بڑے کارکنوں کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔ میں نے اس بارے میں پارٹی قیادت کو آگاہ کر دیا ہے۔‘‘ انعامدار نے کہا کہ وہ 11 سال سے زیادہ عرصے سے ساولی سیٹ کی نمائندگی کر رہے ہیں اور جب سے وہ بی جے پی کے رکن بنے ہیں تب سے پارٹی سے ہی وابستہ رہے۔ انہوں نے کہا ’’جیسا کہ میں نے 2020 میں کہا تھا، عزت نفس سے بڑی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔ یہ آواز اکیلے کیتن انعامدار کی نہیں بلکہ پارٹی کے ہر کارکن کی ہے۔ میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ پارٹی کے پرانے کارکنوں کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

اس سے قبل 2020 میں استعفیٰ دینے کے بعد انعامدار نے دعویٰ کیا تھا کہ اعلیٰ سرکاری افسران اور وزراء انہیں اور ان کے حلقے کو نظر انداز کر رہے ہیں اور بی جے پی کے بہت سے ارکان اسمبلی ان کی طرح خود کو افسردہ محسوس کر رہے ہیں۔ کیتن انعامدار پہلی بار 2012 کے اسمبلی انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر کامیاب ہوئے تھے۔ بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوئے اور 2017 اور 2022 میں دوبارہ اسمبلی پہنچے۔ گجرات اسمبلی کی کل 182 سیٹوں میں سے بی جے پی کے پاس فی الحال 156 سیٹیں ہیں۔ واضح رہے کہ گجرات کی تمام 26 لوک سبھا سیٹوں پر ایک ہی مرحلے میں 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔