اتر پردیش: سماجوادی پارٹی کو جھٹکا دیتے ہوئے عمران مسعود نے تھاما بہوجن سماج پارٹی کا دامن

عمران مسعود کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے سماجوادی پارٹی کو خوب ووٹ دیا، پھر بھی حکومت نہیں بن پائی۔ ایسے میں ریاست میں بی جے پی کا کوئی متبادل ہے تو وہ بی ایس پی ہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں ایک بڑی سیاسی ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ سہارنپور سے سماجوادی پارٹی کے بڑے مسلم چہرہ عمران مسعود نے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کا دامن تھام لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران مسعود نے آج بی ایس پی سربراہ مایاوتی سے پارٹی دفتر میں ملاقات کی اور پھر باہر آ کر بی ایس پی میں شامل ہونے کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’سماجوادی پارٹی میں عزت و احترام ملا یا نہیں، یہ سبھی جانتے ہیں۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ یوپی اسمبلی انتخاب 2022 شروع ہونے سے پہلے ہی عمران مسعود نے کانگریس چھوڑ کر سماجوادی پارٹی کا دامن تھاما تھا۔ لیکن اب انھیں سماجوادی پارٹی میں بھی دقتیں ہونے لگیں اور مایاوتی سے بات چیت کے بعد بی ایس پی میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ عمران مسعود کا کہنا ہے کہ مسلمانوں نے سماجوادی پارٹی کو خوب ووٹ دیا، پھر بھی حکومت نہیں بن پائی۔ ایسے میں ریاست میں بی جے پی کا کوئی متبادل ہے تو وہ بی ایس پی ہی ہے۔


عمران مسعودی کے بی ایس پی میں شامل ہونے کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب ان کی فیملی کا کوئی فرد بی ایس پی کے ٹکٹ پر میئر کا الیکشن لڑ سکتا ہے۔ ویسے مایاوتی کو مغربی اتر پردیش میں ایک مضبوط مسلم چہرے کی تلاش تھی، اور عمران مسعود کی شکل میں انھیں وہ چہرہ مل گیا ہے۔ چونکہ عمران مسعود کو مسلم طبقہ بڑی تعداد میں ووٹ دیتا ہے، اور ساتھ ہی دیگر مذاہب کے ووٹرس بھی انھیں پسند کرتے ہیں، اس لیے بی ایس پی کو آنے والے دنوں میں بڑا فائدہ ملتا دکھائی دے رہا ہے۔ مایاوتی عمران مسعود کے ذریعہ سہارنپور میں اپنی زمین مضبوط کرنے کی کوشش کریں گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔