بہار انتخابی نتائج پر کانگریس کی تجزیاتی میٹنگ میں اہم امور پر ہوا تبادلہ خیال، کھڑگے-راہل نے بغور سنیں سبھی کی باتیں
اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ ’’میٹنگ میں بہار انتخاب سے متعلق طویل گفتگو ہوئی اور ہر امیدوار نے اپنی بات رکھی۔ کانگریس صدر کھڑگے اور راہل گاندھی نے سبھی کی باتیں سنیں۔‘‘

بہار میں اسمبلی انتخاب کے نتائج نے سبھی کو حیران کر دیا تھا۔ خاص طور سے اپوزیشن پارٹیاں نتیجہ برآمد ہونے کے بعد اس بات کو سمجھنے کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ آخر غلطی کہاں پر ہوئی۔ آج کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے سبھی امیدواروں کے ساتھ بات چیت کی تاکہ ہر چھوٹی بڑی بات کو سمجھا جا سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے بہار کانگریس کے ذمہ داران اور امیدواروں کی ہر بات کو بغور سنا اور آئندہ اس سلسلے میں کوئی اہم فیصلہ لینے کا اشارہ بھی دیا۔
میٹنگ کے بعد کانگریس کے کچھ لیڈران نے میڈیا سے بات کی اور اہم جانکاریاں سامنے رکھیں۔ راجیہ سبھا رکن اور بہار کانگریس تشہیر کمیٹی کے چیئرمین اکھلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ ’’آج کی میٹنگ میں بہار انتخاب سے متعلق طویل گفتگو ہوئی اور ہر امیدوار نے اپنی بات سامنے رکھی۔ کانگریس صدر کھڑگے، اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے سبھی کی باتیں سنیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم بہار کے لیے ایک بہتر خاکہ تیار کریں گے، جس سے کانگریس مزید مضبوط ہو۔‘‘ رکن پارلیمنٹ طارق انور نے بھی کچھ اسی طرح کی باتیں سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار انتخابی نتائج پر تفصیل سے تجزیہ ہوا ہے اور سبھی کی بات سن کر مشورے لے لیے گئے ہیں۔ ہم آگے کا خاکہ بنا کر کام کریں گے۔‘‘
بہار کانگریس انچارج کرشنا الاورو نے میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آج بہار انتخابی نتائج کو لے کر سبھی امیدواروں اور سینئر لیڈروں کے ساتھ گہرائی سے بات چیت ہوئی۔ اس میں 2 طرح کی باتیں نکل کر سامنے آئی ہیں۔‘‘ انھوں نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’پہلی بات ہے ’ووٹ خریدی‘۔ انتخابی عمل کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، جنھیں فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ دوسری بات ’مہاگٹھ بندھن اور کانگریس پارٹی‘ سے جڑی ہوئی ہے۔ سبھی پارٹیاں مل کر آگے کا لائحہ عمل تیار کریں گی۔‘‘ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پارٹی کے ذریعہ کیے جانے والے آئندہ کے کاموں پر بھی بات چیت ہوئی۔
بہار کانگریس کے صدر راجیش رام نے بھی نامہ نگاروں کے سامنے اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بہار انتخابی نتائج پر ہماری سینئر قیادت نے سبھی کی بات ایک ایک کر کے سنی۔ سبھی امیدواروں نے بتایا کہ ایس آئی آر کے ذریعہ ’ووٹ چوری‘ کی گئی اور انتخاب کے دوران بھی لوگوں کو پیسے پہنچائے گئے۔ ووٹنگ کے وقت تشہیری عمل انجام دیا گیا، انتخاب کو متاثر کیا گیا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم شکست کے اسباب کا تجزیہ کر رہے ہیں، مہاگٹھ بندھن اور کانگریس کے ووٹ فیصد میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ ہم تنظیم کو مضبوط بنانے کی سمت میں بھی آگے کام کریں گے۔‘‘
کانگریس کے سینئر لیڈر اور کڈوا سے رکن اسمبلی ڈاکٹر شکیل احمد خان نے این ڈی اے حکومت کے ذریعہ کیے گئے وعدوں کا ذکر میڈیا کے سامنے کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’موجودہ حکومت بہار و حکومت ہند نے عوام سے کچھ وعدے کیے ہیں، لیکن ہم جانتے ہیں کہ وہ یہ کام کرنے میں اہل نہیں ہوں گے۔ اس حکومت نے منصوبوں کے ذریعہ سے لوگوں سے جو وعدہ کیا ہے، وہ انھیں پورا کرنا پڑے گا۔‘‘ انھوں نے عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر عوام سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے، تو ہم اس کے لیے جدوجہد کریں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ بہار کی عوام کو ہر حال میں پریشانیوں سے نکالا جائے۔‘‘