مہاراشٹر بلدیاتی انتخابات پر مہا وکاس اگھاڑی کا اہم فیصلہ، مشترکہ ریلیاں نکال کر بی جے پی-شندے کے محاصرے کا اعلان

تینوں پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران متحد ہو کر عوام تک پہنچیں گے اور مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کی پریشانی کے علاوہ ایم وی اے حکومت کو گرانے کے لئے کی گئی بی جے پی-شندے کی سازش کے خلاف آواز اٹھائیں گے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر میں اپوزیشن اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) نے آئندہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلہ لیا ہے۔ کانگریس، این سی پی اور شیو سینا-یو بی ٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے بلدیاتی انتخابات سے قبل اہم شہروں میں کئی مشترکہ جلسوں کا انعقاد کر کے بی جے پی-شندے کو بے نقاب کرنے اور اپنی یکجہتی ظاہر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یہ اقدام ایم وی اے کے سرکردہ لیڈروں کے درمیان گہرے گفت و شنید کے بعد لیا گیا۔ خیال رہے کہ پونے میں حال ہی میں ہونے والے قصبہ پیٹھ ضمنی انتخاب میں ایم وی نے اہم کامیابی حاصل کی ہے، جسے تین دہائیوں سے بی جے پی کا گڑھ قرار دیا جاتا تھا۔ ایم وی اے لیڈروں نے بتایا کہ تینوں پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران متحد ہو کر عوام تک پہنچیں گے اور مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں کی پریشانی پر آواز اٹھائیں گے اور کس طرح ایکناتھ شندے اور دیگر نے جون 2022 میں ایم وی اے حکومت کو گرانے کے لئے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی، اس سے عوام کو آگاہ کریں گے۔


ایم وی اے کی مجوزہ ریلیوں میں سے پہلی 2 اپریل کو اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاجی نگر) میں اور پھر 16 اپریل کو ناگپور میں منعقد ہوگی۔ اس کے علاوہ یکم مئی کو مہاراشٹر ڈے کی تقریب کے ساتھ ممبئی میں، 14 مئی کو پونے میں، 28 مئی کو کولہاپور میں اور 3 جون کو ناسک میں ایک بڑی عوامی ریلی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

ایم وی اے لیڈروں نے کہا کہ تینوں پارٹیاں اپنے کارکنوں اور لیڈروں کو وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیو سینا اور مختلف مقامی بلدیہ کے ہونے والے انتخابات میں حکمران اتحادی بی جے پی کو اکھاڑ پھینکنے کے لئے باہمی احترام اور طاقت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی تلقین کریں گی۔

بلدیاتی انتخابات سے قبل علاقائی ہیڈکوارٹرز پر ہونے والی ان ریلیوں کے بعد تینوں پارٹیاں 2023 کے وسط سے ضلعی سطح پر اور ریاست کے دور دراز علاقوں میں اسی طرح کی میٹنگیں کرنے کا منصوبہ بنائیں گی، جس کے نتیجے میں 2024 کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے لیے انتخابی مہم کو رفتار حاصل ہو سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔