’بھارت بند‘ سے مودی حکومت کی حالت پست، امت شاہ آج 7 بجے کسانوں سے کریں گے ملاقات

زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے ’بھارت بند‘ کا وسیع اثر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ منگل کی صبح سے ہی دہلی، ہریانہ، پنجاب، اتر پردیش، بہار، مغربی بنگال سمیت کئی ریاستوں میں بند زبردست طریقے سے کامیاب رہا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

آصف سلیمان

مرکز کے زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے کسانوں کا ’بھارت بند‘ پورے ملک میں اثرانداز نظر آیا۔ ملک بھر میں کسانوں کی حمایت میں سیاسی پارٹیاں اور دیگر تنظیمیں کھڑی نظر آئیں۔ راجدھانی دہلی سے لے کر اتر پردیش، ہریانہ، بہار، مغربی بنگال سمیت جنوبی ہندوستان تک بند کا زوردار اثر رہا۔ دکانیں، بازار اور یہاں تک کہ عام گلی محلوں کی سڑکیں بھی سنسان نظر آئیں۔ صبح سے سڑکوں پر ڈٹے کسان اپنے وعدے کے مطابق 3 بجتے ہی سڑکوں سے ہٹنے لگے اور سبھی راستوں کو کھول دیا۔

آج کے بھارت بند کا اثر مرکز کی مودی حکومت پر بھی پڑتا ہوا نظر آ رہا ہے کیونکہ وزیر داخلہ امت شاہ نے 9 دسمبر کو کسانوں کے ساتھ طے شدہ وزراء کی میٹنگ سے قبل ایک ہنگامی میٹنگ آج طلب کی ہے جس میں وہ کسانوں سے بات چیت کریں گے۔ امت شاہ کی جانب سے کسانوں کو شام 7 بجے مدعو کیا گیا ہے۔ کسانوں نے امت شاہ کے ذریعہ دی گئی بات چیت کی دعوت کو قبول کر لیا ہے۔


قابل ذکر بات یہ ہے کہ اب تک کسانوں اور حکومت کے درمیان پانچ دور کی بات چیت ہو چکی ہے، لیکن ان میں سے کسی میٹنگ میں امت شاہ شامل نہیں ہوئے تھے۔ اب تک کسانوں کو منانے کے لیے حکومت کی جانب سے مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور وزیر ریل پیوش گویل نے کمان سنبھال رکھی تھی۔ لیکن اب اچانک امت شاہ کی جانب سے کسانوں کو بات چیت کے لیے بلایا گیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ یہ کسانوں کے ملک گیر بند کا اثر ہے جسے دیکھتے ہوئے حکومت اب یہ تحریک جلد سے جلد ختم کرانا چاہتی ہے۔

اس درمیان وزیر داخلہ کی دعوت کو لے کر دہلی کی سرحد پر گزشتہ 13 دنوں سے مظاہرہ کر رہے کسان تنظیموں کی بھی میٹنگ ہوئی۔ سنگھو بارڈر پر ہونے والی اس میٹنگ میں شامل ہونے کے لیے غازی پور بارڈر سے بھارتیہ کسان یونین کے لیڈر راکیش ٹکیت بھی پہنچے۔ راکیش ٹکیت نے کہا کہ سنگھو بارڈر پر کسانوں کی میٹنگ اس لیے ہوئی تاکہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ میں پیش کی جانے والی باتوں کا خاکہ تیار کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔