’اسپتال میں بستر نہیں دے سکتے تو انجکشن دے کر مار ڈالو‘، مجبور بیٹے کی فریاد

’’ایمبولنس میں آکسیجن ختم ہو رہا ہے۔ اگر میرے والد کو یہاں بستر نہیں مل سکتا ہے تو کم از کم انجکشن دے کر مار ڈالو۔ میں نہ تو ان کو گھر لے جا سکتا ہوں اور نہ ہی یہاں پر بستر کا انتظام ہو پا رہا ہے۔‘‘

تصویر بذریعہ ٹوئٹر
تصویر بذریعہ ٹوئٹر
user

تنویر

’’اگر اسپتال میں بستر نہیں دے سکتے تو کم از کم انھیں انجکشن دے کر مار تو ڈالو۔‘‘ یہ فریاد ڈاکٹروں سے ایک مجبور بیٹا کر رہا ہے جس کے والد کورونا سے متاثر ہیں اور ان کو لگایا گیا آکسیجن سلنڈر بھی ختم ہونے والا ہے، لیکن کسی بھی اسپتال میں انھیں داخل نہیں کیا جا رہا۔ یہ واقعہ مہاراشٹر کا ہے اور ایک بیٹے کا درد سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔ ملک میں کورونا انفیکشن کی رفتار ایک دن میں دو لاکھ کے پار چلی گئی ہے، مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی اور دوسری طرف اسپتال میں بستر خالی نہیں ہے۔ یہ صورت حال کئی ریاستوں میں ہے، اور مہاراشٹر کی حالت تو دگرگوں ہے ہی۔

بہر حال، مہاراشٹر کے وائرل ایک ویڈیو نے لوگوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے جو کہ چندرا پور علاقے کا بتایا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں ایک بیٹا اپنے والد کو ایمبولنس میں لے کر اسپتال پہنچا۔ اس ایمبولنس میں آکسیجن دھیرے دھیرے ختم ہو رہا ہے، لیکن اسپتال میں بستر موجود نہیں ہے اس لیے کشمکش والی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ جب رپورٹرس نے بیٹے سے سوال کیا تو اس نے اپنی تکلیف بیان کرتے ہوئے کہا ’’بستر نہیں ملا ہے، اور آکسیجن بھی ختم ہو رہا ہے۔ اگر مجھے میرے والد کے لیے یہاں بستر نہیں مل سکتا ہے تو کم از کم انجکشن دے کر مار ڈالو۔ میں نہ تو ان کو گھر لے جا سکتا ہوں اور نہ ہی یہاں پر بستر کا انتظام ہو پا رہا ہے۔‘‘


بیٹے نے اپنے والد کی تکلیف بیان کرتےہوئے بتایا کہ وہ کورونا انفیکشن کے شکار ہو گئے ہیں اور انھیں سانس لینے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ گھر سے کسی طرح ایمبولنس میں اسپتال تک تو لے آئے، لیکن اندر اسپتال میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے انھیں ایمبولنس میں ہی رکھا گیا ہے۔ بیٹے نے مزید بتایا کہ ایمبولنس کا آکسیجن ختم ہو رہا ہے، اس لیے آکسیجن سلنڈر کو جھکا کر رکھا گیا ہے تاکہ والد زندہ رہ سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔