’آپ کو اگر مقامی رکن اسمبلی سے ناراضگی ہے، تو اسے بدل دیجیے‘، کنہیا کمار کی ووٹرس سے اپیل
کنہیا کمار نے کہا کہ جمہوریت میں ہر 5 سال میں انتخاب اسی لیے ہوتا ہے کہ اگر آپ بے روزگاری، ہجرت، مہنگائی، جرائم سے پریشان ہیں تو اپنی حکومت کو بدل سکتے ہیں۔
بہار اسمبلی انتخاب میں پہلے مرحلہ کی ووٹنگ کا دن جیسے جیسے قریب آ رہا ہے، سیاسی حملے بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ سبھی سیاسی پارٹیاں ووٹرس کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنے اپنے انتخابی منشور کے فوائد بھی سامنے رکھ رہے ہیں۔ مہاگٹھ بندھن زیادہ حملہ آور دکھائی دے رہی ہے، کیونکہ نتیش کمار گزشتہ 20 سالوں سے ریاست کے وزیر اعلیٰ ہیں اور وہ نہ تو بے روزگاری ختم کر پائے، نہ ہی جرائم پر لگام لگا پائے۔ آج ایک پریس کانفرنس میں کانگریس کے جواں سال لیڈر کنہیا کمار نے بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو ہر محاذ پر ناکام قرار دیا۔ انھوں نے این ڈی اے لیڈران کے ذریعہ کیے جا رہے خوشنما دعووں اور وعدوں پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بہار میں این ڈی اے حکومت کے دعووں اور حقیقت میں کوئی یکسانیت نہیں ہے۔‘‘
کنہیا کمار نے ریاستی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس حکومت میں بے روزگاری، ہجرت، پیپر لیک، جرائم اپنے عروج پر ہے۔ یہاں کاروباریوں کا قتل کر دیا جاتا ہے، دن دہاڑے گولیاں چلتی ہیں، لوٹ پاٹ کو انجام دیا جاتا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’جو حالات ہیں، ایسے میں نتیش کمار کی ’سُشاسن‘ (اچھی حکمرانی) سے متعلق باتیں پوری طرح سے کھوکھلی ثابت ہوئی ہیں۔‘‘
کانگریس لیڈر نے بہار کے ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی ترقی اور یہاں کے مختلف مسائل کا حل چاہتے ہیں تو مہاگٹھ بندھن کو کامیاب بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم بہار کے لوگوں سے اپیل کرنا چاہتے ہیں کہ یہ جو بھٹکانے، لڑانے، ڈرانے، گمراہ کرنے والی حکومت ہے، ہمیں اسے بدلنا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’بہار کے لوگوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ کو اگر اپنے مقامی رکن اسمبلی سے ناراضگی ہے، تو اسے بدل دیجیے۔ جمہوریت میں ہر 5 سال میں انتخاب اسی لیے ہوتے ہیں کہ اگر آپ بے روزگاری، ہجرت، مہنگائی، جرائم سے پریشان ہیں، تو اپنی حکومت کو بدل سکتے ہیں۔‘‘ پریس کانفرنس میں کنہیا کمار نے مہاگٹھ بندھن کے عزائم کو بھی سامنے رکھا اور کہا کہ ’’مہاگٹھ بندھن تبدیلی کا موقع لے کر آیا ہے۔ ہم حال اور بہتر مستقبل کی بات کر رہے ہیں، نوجوانوں کو ملازمت دینے کی بات کر رہے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔