کانگریس برسراقتدار ہوئی تو طلاق ثلاثہ قانون خارج ہوگا: سشمتا دیو

آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیو نے طلاق ثلاثہ قانون کو پی ایم مودی کا ایک ہتھیار بتایا جو مسلم عورتوں اور مردوں کے درمیان دوری پیدا کرے گا اور مردوں کو جیل میں بند کرنے کا راستہ ہموار کرے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

تنویر احمد

کانگریس رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیو نے مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے طلاق ثلاثہ قانون کی خامی بیان کرتے ہوئے اسے ختم کیے جانے کا عزم ظاہر کیا۔ انھوں نے کانگریس اقلیتی سیل کے ذریعہ منعقد قومی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2019 میں کانگریس مرکز میں برسراقتدار ہوئی تو اس قانون کو خارج کر دیا جائے گا۔ اس تعلق سے انھوں یہ بھی کہا کہ ’’حال ہی میں ایک طلاق ثلاثہ قانون آیا ہے اور اس قانون کی مدد سے نریندر مودی جی نے کچھ ایسا کام کیا کہ مسلم خواتین کو مسلم مرد سے لڑنے کا راستہ ہموار ہو گیا۔ یہ قانون نریندر مودی کا ایک اور ہتھیار ہے جس کا استعمال وہ مسلم مردوں کو جیل میں ڈالنے اور تھانہ میں کھڑا کرنے کے لیے کریں گے۔‘‘

سشمتا دیو نے اس سلسلے میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’بہت لوگوں نے ہمیں سمجھایا کہ طلاق ثلاثہ بل پاس ہوگا تو خواتین خودمختار ہوں گی۔ لیکن ہم نے طلاق ثلاثہ قانون کی مخالفت اس لیے کی کیونکہ اس سے مسلم خواتین کو فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہی ہوگا۔ مجھے فخر ہے کہ ملک بھر سے کروڑوں مسلم خواتین نے چٹھیاں لکھیں، دستخط مہم چلائی اور طلاق ثلاثہ قانون کے خلاف بغاوت کی۔‘‘

دہلی میں کانگریس اقلیتی سیل کے ذریعہ کامیاب قومی کنونشن کے لیے اقلیتی سیل کے چیئرمین ندیم جاوید کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے سشمتا دیو نے آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش دینے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر اقلیتی طبقہ کانگریس کے ساتھ کھڑا ہے۔ آسام میں موجودہ ماحول کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’وہاں جو حالات ہیں اس کو آپ دیکھ رہے ہیں۔ وہاں تقسیم کرنے کی سیاست چل رہی ہے۔ ایک ایسا قانون لایا گیا ہے جس کے ذریعہ سٹیزن شپ دینے کے نام پر آسام کے لوگوں کو تقسیم کرنے کا ماحول تیار کیا گیا ہے۔ اس کے خلاف کانگریس پارٹی لڑ رہی ہے۔ ہم ایسا کوئی قانون ملک میں نہیں لانے دیں گے جو آئین کے خلاف ہے۔‘‘ سشمتا دیو نے مزید کہا کہ ’’مجھے راہل گاندھی کی قیادت پر پورا یقین ہے۔ وہ جب تک کانگریس کے لیڈر رہیں گے، ملک کے لیڈر رہیں گے، ہم ایسے کسی قانون کو ملک میں نافذ نہیں ہونے دیں گے جو آئین کے خلاف ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔