’آئین ختم ہو گیا تو ہندوستان کو 22 ارب پتی چلائیں گے‘، اڈیشہ میں راہل گاندھی نے جلسۂ عام سے کیا خطاب

راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کے ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپیہ معاف کر دیا، انھوں نے 24 سال کے منریگا کا پیسہ 22 لوگوں کو دے دیا، لیکن عوام کو کچھ بھی نہیں دیا۔

<div class="paragraphs"><p>اڈیشہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

اڈیشہ میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

بولنگیر: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی آج اڈیشہ میں انتخابی تشہیر کے دوران مرکز کی مودی حکومت پر زوردار انداز میں حملہ آور دکھائی دیے۔ انھوں نے ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان کیع وام کو جو کچھ بھی ملا ہے، وہ آئین نے دیا ہے۔ بی جے پی لیڈران کہتے ہیں کہ وہ آئین کو ختم کر دیں گے۔ اس انتخاب میں سب سے بڑی بات آئین کو بچانے کی ہے۔ اگر آئین ختم ہو گیا تو عوام کے حق ختم ہو جائیں گے، ریزرویشن ختم ہو جائے گا، پورے پبلک سیکٹر کی نجکاری ہو جائے گی اور ہندوستان کو 22 ارب پتی چلائیں گے۔‘‘

اڈیشہ کے بولنگیر میں انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران راہل گاندھی نے مودی حکومت کو کھرب پتیوں کے مفاد میں کام کرنے والی حکومت قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی حکومت نے پبلک سیکٹر کو سرمایہ داروں کے ہاتھوں فروخت کر دیا۔ انھوں نے پورا کا پورا کام 22 ارب پتیوں کے لیے کیا۔ عوام کے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ یہ حکومت عوام کے لیے نہیں بلکہ 25-22 لوگوں کے لیے کام کرتی ہے۔‘‘


لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب میں عوام سے کانگریس امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ نریندر مودی نے ملک کے ارب پتیوں کا 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیا ہے۔ انھوں نے 24 سال کے منریگا کا پیسہ 22 لوگوں کو دے دیا، لیکن عوام کو کچھ نہیں دیا۔ مودی حکومت نے سکانوں کا قرض معاف نہیں کیا، طلبا کا اسٹڈی لون معاف نہیں کیا، چھوٹے کاروباریوں کو تو قرض ہی نہیں دیا۔ آج عوام پر بہت بوجھ ہے، کیونکہ مودی حکومت نے کبھی عوام کی حفاظت نہیں کی۔

اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے الیکٹرانک میڈیا کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ٹی وی میڈیا والے امبانی کی شادی دکھائیں گے، مودی کی ویڈیو دکھائیں گے، لیکن کسان، مزدور اور بے روزگار نوجوانوں کی آواز کبھی نہیں دکھائیں گے۔ کیونکہ میڈیا کے مالکوں کی فہرست میں دلت، قبائلی یا پسماندہ طبقہ کا ایک شخص نہیں ملے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کے بعد ذات پر مبنی مردم شماری کرائی جائے گی، جو حصہ داری یقینی بنانے کے لیے پہلا انقلابی قدم ہوگا۔ اس سے ملک کے ہر طبقہ کو اس کی حصہ داری پتہ چل جائے گی۔


مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کی صورت میں کانگریس کے عزائم کو بیان کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ہر غریب کنبہ کی ایک خاتون کے اکاؤنٹ میں ہر ماہ 8500 روپے دیے جائیں گے۔ اس طرح خواتین کو سالانہ ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ نوجوانوں کے لیے اپرینٹس شپ پروگرام لایا جائے گا جس کے تحت نوجوانوں کو گریجویٹ و ڈپلوما مکمل کرتے ہی پہلے سال میں ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ مرکز میں خالی پڑے 30 لاکھ عہدے بھرے جائیں گے۔ منریگا مزدوری 400 روپے کی جائے گی۔ ہندوستان کے کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔ ایم ایس پی کی قانونی گارنٹی دی جائے گی۔ انشورنس پالیسی میں تبدیلی کر فصل کا نقصان ہونے پر 30 دنوں کے اندر سیدھے بینک اکاؤنٹ میں ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔ اگنی ویر منصوبہ رد کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔