اگر چینی فوج نے دراندازی نہیں کی تو 20 فوجی شہید اور 85 زخمی کیسے ہوئے، چدمبرم کا سوال

چدمبرم نے کہا کہ وہ یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر چینی افواج ہندوستانی علاقہ میں داخل نہیں ہوئی تو پھر 15-16 جون کو تصادم کس مقام پر ہوا تھا؟ آخر ہندوستان کے 20 فوجی شہید اور 85 زخمی کیسے ہو گئے؟

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: لداخ کی وادی گلوان میں چینی فوج کی جارحیت کے سبب 20 ہندوستانی فوجیوں کی شہادت پر گزشتہ شام طلب کی گئی کُل جماعتی میٹنگ پر ہفتہ کے روز سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر رہنما پی چدمبرم نے مودی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ہندوستانی سرحد میں کوئی چینی داخل نہیں ہوا یہ صحیح ہے تو 5-6 مئی کو کیا ہوا؟ گزشتہ دنوں دونوں ملکوں کے فوجیوں میں تصادم کیوں ہوا اور سب سے بڑا سوال ہندوستان نے اپنے 20 جوان کیوں کھوئے؟

پی چدمبرم نے زوم اپی پر ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کُل جماعتی میٹنگ کے دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی کے بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سونیا گاندھی نے کل کے اجلاس میں کہا، ’’کانگریس پارٹی اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہے اور جنگ کی صورت میں کسی بھی قربانی کو دینے کے لئے تیار ہیں۔


اس کے علاوہ انہوں نے وزیر اعظم مودی کے اختتامی بیان کا بھی تذکرہ جس میں انہوں نے کہا ’’لداخ میں ہندوستانی علاقہ کے اندار کسی بھی بیرونی شخص نے قدم نہیں رکھا۔‘‘ چدمبرم نے کہا کہ ان کی میز پر متعدد اخبار رکھے ہوئے ہیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم کا بیان چیف آف آرمی اسٹاف، وزیر دفاع اور وزیر خارجہ کے بیانات کی نفی کرتا ہے۔

چدمبرم نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کا بیان موجودہ صورت حال کی صحیح عکاسی کرتا ہے تو میں حکومت سے کچھ سوال پوچھنا چاہتا ہوں۔ اگر چینی افواج نے ایل اے سی اور ہندوستانی علاقہ کو پار کیا تھا تو پھر 5-6 مئی 2020 کو ہونے والا تصادم کس طرح ہوا؟ 5 اور 6 جون کے درمیان وہ کون سے ہندوستانی مقامی کمانڈر تھے جنہوں نے اپنے چینی ہم منصبوں سے مذاکرات کی؟ 6 جون کو دونوں ممالک کے کور کمانڈروں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا موضوع کیا تھا؟


چدمبرم نے مزید کہا کہ وہ یہ بھی پوچھنا چاہتے ہیں کہ اگر چینی افواج ہندوستانی علاقہ میں داخل نہیں ہوئی تو پھر 15-16 جون کو تصادم کس مقام پر ہوا تھا؟ آخر ہندوستان کے 20 فوجی شہید اور 85 زخمی کیسے ہو گئے؟ اگر چینی فوجی ہندوستانی علاقہ میں تھے تو وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے بیان اور وزارت برائے خارجی امور کے دیگر بیانات میں جمود قبل کی بحالی کا مطالبہ کیوں کیا گیا؟ جمود قبل کی بحالی کا کیا مطلب تھا؟

چدمبرم نے کہا، ’’اگر لداخ کے ہندوستانی علاقہ میں چینی فوجی داخل نہیں ہوئے تو پھر ہمارے 20 فوجیوں نے عظیم قربانی پیش کیوں کی؟ یہاں تک کہ گزشتہ روز کے وزیر اعظم کے بیان کے بعد بھی چین نے تصادم کے لئے ہندوستان کو ذمہ دار ٹھہرایا اور وادی گلوان کی ملکیت کے اپنے دعوے پر دوبارہ زور دیا۔


پی چدمبرم نے کہا کہ وہ سوالات ضرور پوچھ رہے ہیں لیکن اس معاملہ پر وہ حکومت ہند اور ہندوستانی افواج کی وہ پوری حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم کی دفاع اور خطہ کی خود مختاری ملک کے ہر شہری کو بہت عزیز ہے۔ لہذا اس حساس معاملہ پر تمام سوالات کے جواب دیئے جانے چاہئیں تاکہ ہم اپنے عزائم کو دوبالا کر سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔