مودی حکومت نے کسانوں کی نہیں سنی تو ’عوامی تحریک‘ شروع کروں گا: انّا ہزارے

مودی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے انّا ہزارے نے کہا کہ ’’اگر حکومت کسانوں کے مطالبات نہیں مانتی، تو میں ایک بار پھر ’عوامی تحریک‘ کے لیے بیٹھوں گا، جو لوک پال تحریک کے ہی برابر ہوگا۔‘‘

سماجی کارکن انا ہزارے کی فائل تصویر / Getty Images
سماجی کارکن انا ہزارے کی فائل تصویر / Getty Images
user

تنویر

80 سالہ سماجی کارکن انّا ہزارے نے ایک بار پھر کسانوں کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہوئے مرکز کی مودی حکومت سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد کسانوں کے مطالبات پورے کرے۔ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ 16 دنوں سے جاری کسانوں کے مظاہرہ کو طاقت عطا کرتے ہوئے انّا ہزارے نے مودی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کسانوں کے مطالبات پورے نہیں ہوئے تو وہ ’عوامی تحریک‘ شروع کریں گے جو کہ ’لوک پال‘ کے لیے کی گئی تحریک کی طرح ہی ہوگی۔

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق انّا ہزارے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’گزشتہ کانگریس حکومت کو ’لوک پال تحریک‘ کے دوران ہلا دیا گیا تھا۔ میں ان کسانوں کے مظاہرہ کو بھی اسی طرز پر دیکھ رہا ہوں۔ کسانوں کے ذریعہ کیے گئے ’بھارت بند‘ کے دن میں نے رالیگن-سدھی میں اپنے گاؤں میں ایک دن کی بھوک ہڑتال کی تھی اور کسانوں کے مطالبات کو میری مکمل حمایت ہے۔‘‘ مودی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’اگر حکومت کسانوں کے مطالبات نہیں مانتی، تو میں ایک بار پھر ’عوامی تحریک‘ کے لیے بیٹھوں گا، جو لوک پال تحریک کے ہی برابر ہوگا۔‘‘


واضح رہے کہ انّا ہزارے نے اس سے قبل 8 دسمبر کو بھی کسانوں کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے ایک ریکارڈیڈ ویڈیو پیغام جاری کیا تھا۔ اس میں انھوں نے کہا تھا کہ ’’میں ملک کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ دہلی میں جو تحریک چل رہی ہے، وہ پورے ملک میں چلنی چاہیے۔ حکومت پر دباؤ بنانے کے لیے ایسی صورت حال پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے کسانوں کو سڑکوں پر اترنا ہوگا، لیکن کوئی تشدد نہ کرے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔