مجھے جیل میں ڈالا گیا تو اسے توڑ کر باہر آ جاؤں گی: ممتا بنرجی

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنیسوں کی کارروائی پر طنز کرتے ہوئے مرکز کی بی جے پی حکومت پر شدید تنقید کی ہے

<div class="paragraphs"><p>ممتا بنرجی فائل فوٹو/&nbsp; تصویر ٹوئٹر&nbsp;<a href="https://twitter.com/AITCofficial">@AITCofficial</a></p></div>

ممتا بنرجی فائل فوٹو/ تصویر ٹوئٹر@AITCofficial

user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈر ہیمنت  سورین کی گرفتاری کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی مرکز کی بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہو گئی ہیں۔ انہوں نے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتخاب جیتنے کے لیے سبھی کو جیل میں ڈالا جا رہا ہے۔ کیا ہم  سب چور ہیں اور آپ سب سادھو ہیں؟ آج اقتدار کی طاقت ہے تو ایجنسیوں کو لے کر گھوم رہے ہیں، کل جب اقتدار نہیں رہے گا تو سب بھاگ جائیں گے۔‘‘

ممتا بنرجی نے نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ لوگ ہمارا ساتھ دیں گے تو میں چیلنج کرتی ہوں کہ انتخاب جیتنے کے بعد ہم دہلی میں بہتر حالات پیدا کرنے کے لیے دخل دیں گے۔ انتخاب کے بعد علاقائی پارٹیاں مل کر کیسے اور کیا کریں گی اس کا فیصلہ کیا جائے گا۔‘‘ اس موقع پر ممتا بنرجی نے اپنے خاص انداز میں کہا کہ اگر مجھے گرفتار کر کے جیل میں ڈالا گیا تو میں جیل توڑ کر باہر آ جاؤں گی۔ ممتا بنرجی نے یہ بھی صاف کیا کہ وہ آنے والے لوک سبھا انتخاب میں اکیلے ہی مغربی بنگال میں لڑیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’بنگال میں ٹی ایم سی تنہا ہی لڑے گی کیونکہ ہم سی پی ایم کے ساتھ نہیں جا سکتے۔‘‘


ممتا بنرجی نے ممبر پارلیمنٹ مہوا موئترا کو پارلیمنٹ سے معطل کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہوا کو نکال دیا گیا ہے، لیکن مجھے معلوم ہے کہ آپ (عوام) انہیں دوبارہ ووٹ دے کر پھر سے کامیاب کریں گے۔‘‘ ممتا بنرجی نے اسی کے ساتھ ریاست کی عوام سے یہ بھی کہا کہ وہ بنگال میں این سی آر نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی انتخابات سے قبل این سی آر کرنے جارہی ہے، کیا مہوا یہاں کی شہری نہیں ہے؟ اگر ہم ووٹ دیتے ہیں تو یہاں کے شہری ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’بی ایس ایف کا ظلم بڑھتا جا رہا ہے۔ بھلا بی ایس ایف انٹرلائن پرمٹ کیوں دے گی، ڈی ایم لوگوں سے میں کہوں گی کہ آپ انٹرلائن پرمٹ دیجیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔