جمہوریت بچے گی تو ملک بچے گا: اشوک گہلوت

اشوک گہلوت نے کہا کہ لیکن اب جمہوریت کے سامنے ایک بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد نے شہادت دے کر ہمیں آزادی کے ساتھ ساتھ جمہوریت دی تھی، اسے بچانے کے لئے جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے ہم ادا کریں گے۔

جے پور: یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم کو سلام پیش کرتے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / تصویر یو این آئی
جے پور: یوم آزادی کے موقع پر قومی پرچم کو سلام پیش کرتے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت / تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

جے پور: راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ موجودہ دور میں ملک میں جمہوریت بچانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور جمہوریت بچے گی تبھی ملک بچے گا۔ گہلوت نے آج یہاں یوم آزادی کے موقع پر جے پور کے سوائی مان سنگھ اسٹیڈیم میں ریاستی سطح کی سب سے بڑی تقریب میں پرچم کشائی کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مختلف فرقوں اور ذاتوں کے لوگ ہیں۔ مہاتما گاندھی کے زمانے سے ہی کانگریس کی پالیسیاں ہم آہنگی کی رہیں ہیں۔ اس لئے ہمارے ملک میں جمہوریت مضبوطی سے جڑ جمائے ہوئے ہے۔

اشوک گہلوت نے مزید کہا کہ لیکن اب جمہوریت کے سامنے ایک بحران پیدا ہوگیا ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد نے شہادت دے کر ہمیں آزادی کے ساتھ ساتھ جمہوریت بھی دی ہے، اسے بچانے کے لئے جو بھی قیمت ادا کرنی پڑے ہم ادا کریں گے، تب ہی ہم بچ پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجاہدین آزادی نے آزادی کے لئے قربانیاں دیں، اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لاٹھیاں اور گولیاں کھائیں اور ہم مہاتما گاندھی کے عدم تشدد کے راستے پر چل کر آزاد ہوئے ہیں۔ جس سے دنیا میں ایک پیغام گیا اور ہمارا وقار بڑھا۔


گہلوت نے 74 ویں یوم آزادی کے موقع پر بڑی چوپڑ میں منعقدہ سرکاری پروگرام میں پرچم لہرایا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، لیکن طاقت کا تکبر نہیں ہونا چاہیے۔ مرکزی حکومت آئینی طریقے سے بنی حکومتوں کو ہٹانے کی سازش کر رہی ہے، جسے ہم نے راجستھان میں پورا نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے راجستھان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ حکومت گرانے کی کوشش کی گئی۔ گہلوت نے کہا کہ جب کورونا پوری دنیا میں پھیل چکا ہے۔ ملک میں لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا۔ ریاست میں سب نے تعاون پیش کیا۔ ان لاک کے بعد آہستہ آہستہ صورتحال معمول پر آرہی ہے۔ آئندہ ریاست کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔