دہلی کی جمنا ندی میں مورتی بہانے پر لگے گا 50 ہزار روپے کا جرمانہ: ڈی پی سی سی

ڈی پی سی سی کی طرف سے 29 اگست کو جاری ایک حکم میں دہلی پولیس سے یہ یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ جمنا ندی میں مورتیاں نہ بہائی جائیں۔

جمنا ندی، تصویر آئی اے این ایس
جمنا ندی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی کی جمنا ندی میں اس بار بھی ’مورتی وِسرجن‘ یعنی مورتی بہانے پر پابندی رہے گی۔ ڈی پی سی سی نے جاری ہدایات میں کہا ہے کہ جمنا میں مورتیوں کو بہانے والے کسی بھی شخص پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ساتھ ہی ایسا التزام بھی کیا جائے گا کہ 6 سال تک جیل کی سزا ہو۔ قابل ذکر ہے کہ 2019 سے ہی دہلی میں جمنا ندی میں کسی بھی تہوار میں مورتی وِسرجن پر پابندی عائد ہے۔

ڈی پی سی سی کی طرف سے 29 اگست کو جاری ایک حکم میں دہلی پولیس سے یہ یقینی بنانے کے لیے کہا گیا ہے کہ جمنا ندی میں مورتی نہ بہائی جائے۔ ضلعی افسران کو بھی یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ جمنا یا ندی کے عوامی آبی نکاسیوں، تالابوں اور گھاٹوں میں کوئی مورتی نہ بہائی جائے۔ حالانکہ گزشتہ سالوں کی طرح ایسی مورتیوں کو بہانے کی اجازت ہے جو مٹی اور بایوڈیگریڈیبل سامانوں سے بنی ہوئی ہیں۔ پی او پی سے بنی مورتیاں ممنوع ہیں، اور حکم میں کہا گیا ہے کہ درگا پوجا سمیت دہلی میں کسی بھی مورتی وِسرجن کے لیے یکساں قوانین نافذ رہیں گے۔


جن مورتیوں کو جمنا ندی میں بہانے کی اجازت ہے، اس کے متعلق بھی بتایا گیا ہے کہ اس پر سے پھول اور سجاوٹی سامان (کاغذ سے بنی) وغیرہ ہٹا دیئے جانے چاہئیں۔ واضح رہے کہ نیشنل گرین ٹریبونل (این جی ٹی) نے جہاں 2015 میں جمنا میں مورتی وِسرجن پر روک لگا دی تھی، وہیں 2019 سے راجدھانی میں لگاتار اس پر عمل درآمد شروع ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔